لاہور (نمائندہ جنگ) لاہور کے علاقے گجرپورہ میں سیالکوٹ موٹروے پر گوجرانوالہ واپس جانیوالی کار سوار خاتون کو اسکے بچوں کے سامنے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنادیا گیا۔
گوجرانوالہ جاتے پٹرول ختم ہونے پرکار روک کر شوہر کا انتظار کررہی تھی، مجرمان ایک لاکھ روپے، طلائی زیورات اور اے ٹی ایم بھی لوٹ کرلے گئے۔
موٹروے پولیس اور تھانہ گجرپورہ پولیس کے درمیان حدود کے تعین پر تنازع کھڑا ہوگیا تاہم پولیس نے مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی۔
پولیس کا کہنا کہ واقعہ تھانہ گجر پورہ کی حدود میں سیالکوٹ موٹروے پر پیش آیا۔
اطلاعات کے مطابق دو افراد نے موٹروے پر کھڑی گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور اس کےدو بچوں کو نکالا، موٹر وے کے گرد لگی جالی کاٹ کر سب کو قریبی جھاڑیوں میں لے گئے اور پھر خاتون کودونوں بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا۔
گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والی خاتون لاہور سے گوجرانوالہ جارہی تھی، کار کا پٹرول ختم ہونے کے باعث موٹروے پر گاڑی روک کر شوہر کا انتظار کرنے لگی، پہلے خاتون نے اپنے ایک رشتے دار کو فون کیا، رشتے دار نے موٹروے پولیس کو فون کرنے کا کہا۔
موٹروے ہیلپ لائن پر خاتون کو جواب ملا کہ گجرپورہ کی بِیٹ ابھی کسی کو الاٹ نہیں ہوئی اور موٹر وے پولیس بھی نہیں آئی۔
رشتے داروں کے پہنچنے سے پہلے ہی دو افراد نے خاتون کو زیادتی کا نشانہ بناڈالا، ملزمان خاتون سے ایک لاکھ روپے نقد، سونے کے زیورات اور اے ٹی ایم کارڈز بھی لے گئے۔ جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھےکرکے سیف سٹی کیمروں کی مدد سے ملزمان کی تلاش جاری ہے۔