سینیٹ میں انسداد دہشتگردی ترمیمی بل مسترد

September 16, 2020

اپوزیشن کی مخالفت پر سینیٹ نے انسداد دہشت گردی ترمیمی بل کثرت رائے سے مسترد کر دیا، جبکہ کوآپریٹو سوسائٹی ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کر لیا۔

انسداد دہشت گردی ترمیمی بل سینیٹ نے کثرت رائے سے مسترد کر دیا، بل کے حق میں 31 مخالفت میں 34 ووٹ آئے۔

بل کے مطابق تفتیشی افسر عدالت کی اجازت سے 60 دن میں بعض تکنیکس استعمال کر کے دہشت گردی میں رقوم کی فراہمی کا سراغ لگائے گا اور ان تکنیکس میں خفیہ آپریشنز ، مواصلات کا سراغ لگانا ، کمپیوٹر سسٹم کا جائزہ لینا شامل ہے۔

بل کے مطابق عدالت کو تحریری درخواست دے کر مزید 60 دن کی توسیع حاصل کی جا سکتی ہے۔

دوسری جانب نےسینیٹ نے کوآپریٹو سوسائٹیز ترمیمی بل منظور کر لیا ، بل کے مطابق رجسٹرار متعلقہ حکام کی درخواست پر سوسائٹی کے بینفشل اونر ، افسران اور سوسائٹی کے ممبران کی معلومات دے گا ۔

قانون بننے کے تین ماہ کے اندر سوسائٹی رجسٹرار کو بینفشل مالکان کی معلومات فراہم کرے گی، ایسا نہ کرنے کی صورت میں سوسائٹی کی رجسٹریشن منسوخ کر دی جائے گی۔

قانون کی خلاف ورزی کرنے والی سوسائٹی ، رکن افسر کو 10 لاکھ روپے جرمانہ ہو گا ، کوآپریٹوسوسائٹی کا رکن ، ملازم ، افسر یا سیکریٹری فراڈ یا کرپشن میں ملوث پایا گیا تو اسے 5 سال تک سزا ، 20 لاکھ روپے تک جرمانہ ہو گا ۔

اگر سوسائٹی فراڈ یا کرپشن میں مجرم ثابت ہوئی ، تو اس پر سرمایہ کا ایک چوتھائی یا ایک کروڑروپے جرمانہ ہو گا ۔

اس موقع پر سینیٹر مشتاق نے کہا کہ 80 فیصد سینٹرز کو معلوم نہیں کہ یہ بل کیا ہے جس جلد بازی میں بل منظور کیا گیا وہ غیر اخلاقی ہے ۔