مشترکہ پارلیمان کے اجلاس میں شہزاد اکبر کا ووٹ بھی گنا گیا، بلاول بھٹو

September 20, 2020


پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں سب کے سامنے دھاندلی ہوئی، جو قوم نے ٹی وی اسکرین پر بھی دیکھی، وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر جو پارلیمنٹ کے رکن نہیں ان کا ووٹ بھی گنا گیا۔

اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس کی اختتامی پریس کانفرنس سے خطاب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان میں حقیقی جمہوریت کا قیام ہمارا مقصد ہے، ہم سب متحد ہیں اور پوری طاقت سے تحریک چلائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ملک میں آزاد اور شفاف انتخابات چاہتے ہیں، ہم ماضی کی غلطیاں دہرانا نہیں چاہتے، ہم نے غیر جمہوری قوتوں کا ہمیشہ جمہوری طریقے سے مقابلہ کیا، ہم غیر سیاسی اسٹیبلشمنٹ چاہتے ہیں۔

پی پی چیئرمین نے مزید کہا کہ ہم جمہوری طریقوں سے غیر جمہوری قوتوں کو قائل کرتے ہیں، مولانا صاحب پہلے اکیلے شروع ہوئے تھے اب ہم ساتھ ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ اپوزیشن 36 ارکان کی غیر حاضری کی بات ہم نے بھی سنی ہے جو درست نہیں، ہمارے کچھ لوگ بیمار تھے جبکہ کچھ ملک سے باہر تھے لیکن اس سے اہم بات جو ہمارا موقف بھی ہے کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں دھاندلی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس کے دوران شہزاد اکبر جو رکن قومی اسمبلی نہیں، وہ بھی گنتی کے وقت وہاں موجود تھے، سب کے سامنے دھاندلی ہوئی، ہمیں دوبارہ گنتی کا موقع نہیں دیا گیا۔

بلاول بھٹو نے یہ بھی کہا کہ مجھے اور شہباز شریف کو بولنے تک نہیں دیا گیا، میری تو چلیں بات کرنے کی خواہش تھی لیکن شہباز شریف کا تو بحیثیت اپوزیشن لیڈر حق تھا، جسے تسلیم نہیں کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم صاف شفاف الیکشن چاہتے ہیں، پارلیمان میں یہی آواز اٹھائیں گے، مائنس ون فارمولے کا ذکر عمران خان نے خود کیا، عدم اعتماد اور استعفے کا آپشن ہے، ہم صحیح وقت پر صحیح نمبرز کے ساتھ فیصلہ کریں گے، اس حوالے سے کمیٹی بنائی جارہی ہے۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ آصف زرداری اور نواز شریف پوری اے پی سی میں موجود تھے اور اپنی تجویز دیتے رہے، ہم کل سے ہی اپنے ایجنڈے پر کام شروع کردیں گے اور ایک دن بھی چین سے نہیں بیٹھیں گے۔