عسکری قیادت ملاقات: اپوزیشن کو فون کرکے بلایا گیا، شیری رحمان

September 22, 2020


پاکستان پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما شیری رحمان نے عسکری قیادت سے ملاقات سے متعلق کہا ہے کہ اس ملاقات کے لیے اپوزیشن کو فون کرکے بلایا گیا اور کہا گیا کہ گلگت بلتستان سے متعلق حساس معاملے پر بات کرنی ہے۔

پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کیساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمان کا کہنا تھا کہ ہم جب وہاں پہنچے تو میں نے سوال کیا کہ اس اجلاس کی سربراہی وزیر اعظم کیوں نہیں کر رہے؟ 2019ء میں کشمیر کے معاملے پر بھی وزیر اعظم دوسرے کمرے میں بیٹھے تھے۔

شیری رحمان نے واضح کیا کہ ملاقات میں پیپلز پارٹی نے کوئی سیاسی بات نہیں کی، آرمی چیف نے پارلیمانی نظام کو مستحکم کرنے کی بات ضرور کی۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے یہ نئی روش اختیار کی ہے کہ پہلے ان کیمرا میٹنگ میں بلاتے ہیں اور پھر اگلے دن مرچ مصالحہ لگا کر ہیڈلائن لگواتے ہیں۔

واضح رہے کہ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ عسکری قیادت سے ملاقات میں شہباز شریف، بلاول بھٹو، سراج الحق، اے این پی اور جے یو آئی کے رہنما بھی شریک تھے۔ ملاقات کے دوران کسی نے بھی تحفظات کا اظہار نہیں کیا، جبکہ اپوزیشن کی جانب سے نیب کیسز کی بات کرنے پر آرمی چیف نے واضح کردیا کہ چیئرمین نیب آپ لگاتے ہیں۔