برطانیہ سے 5 ہزار میل دور Ascension جزیرے پر اسائلم سینٹر بنایا جائیگا

October 01, 2020

لندن(پی اے) پناہ کی غرض سے مختلف ممالک سے آنے والوں کوبرطانیہ میں داخلے سے روکنے کیلئے برطانیہ سے 5 ہزار میل دور Ascensionجزیرے پر اسائلم سینٹر بنانے پرغورکیا جا رہا ہےایک ذریعے کےمطابق بحر اوقیانوس میں برطانوی علاقے میں پناہ گزینوں کی درخواستوں کی پراسیسنگ کیلئے ایک سینٹر بنانے پر غور ہورہاہے ،ذریعے کے مطابق پناہ گزینوں کوبرطانیہ سے دور رکھنے کے معاملے پر غور تو کیاجارہاہے لیکن اصل چیز اس مقصد کیلئے موزوں مقام کا انتخاب ہے ،ایک ذریعے کے مطابق وزیر داخلہ پریٹی پٹیل نے حکام سے دوسرے ممالک کی کامیاب اسائلم پالیسیوں کامطالعہ کرنے کی ہدایت کی ہے ،فنانشیل ٹائمز کا کہناہے کہ برطانیہ سے5,000 میل دور Ascensionجزیرہ اسائلم سینٹر بنانے کیلئے زیادہ موزوں نظر آتاہے،ہوم آفس کے ایک ذریعے کے مطابق وزرا چھوٹی کشتیوں میں پناہ کی امید پر برطانیہ پہنچنے کی کوشش کرنے والوں کو روکنے اوراسائل سسٹم کو فکس کرنے کیلئے تمام آپشنز زیر غور ہیں ،تحفظ کے ضرورت مندوں کو پناہ دینے کے حوالے سے برطانیہ کا ماضی بہت شاندار رہاہے ،لاکھوں افراد نے برطانیہ میں پناہ حاصل کرنے کے بعد از سرنو اپنی زندگی استوار کی ہےوزرا کاکہناہے کہ ہم مستقبل میں بھی لوگوں محفوظ اور قانونی راستہ دیتے رہیں گے وزرا کاکہناہے کہ ہم غیرقانونی مائیگریشن اور پناہ کی روک تھام کے حوالے سے پا لیسیوں اورقانون میں اصلاحات کیلئے منصوبہ بندی کررہے ہیں، تاکہ ہم اس سسٹم سے غلط اورناجائز فائدہ اٹھانے کی کوششوں کاسدباب اور حقیقی معنوں میں ضرورت مندوں کو تحفظ فراہم کرسکیں۔تاہم اس حوالے سے ابھی طورپر کوئی فیصلہ نہیں کیا جاسکا ہے ،اطلاعات کے مطابق ستمبر میں شام کی جنگ سے فرار ہوکرگزشتہ سال کے مقابلے میں زیادہ مائیگرنٹس برطانیہ پہنچے ،لیبر پارٹی کے شیڈو وزیر نک تھومس کاکہناہے کہ حکومت کا یہ آئیڈیا مضحکہ خیز اورقطعی ناقابل عمل ہےاور اس پر بہت زیادہ اخراجات آئیں گےتاہم قوی امکان ہے کہ ٹوری حکومت اس پر عمل کرے گی،برطانیہ میں پناہ حاصل کرنے کیلئے درخواست دینے والے کو یہ ثابت کرناپڑتاہے کہ اگر وہ اپنے وطن واپس گیا تو وہاں اسے اس کی نسل ،قومیت ،مذہب یا سیاسی خیالات کی بنیاد پرظلم وجبر کاشکار بنایاجائے گا۔برطانیہ میں پناہ کی درخواست دینے والوں کو درخواست پر فیصلے تک کسی طرح کی ملازمت یاکام کرنے کی اجازت نہیں ہےاور انھیں رہائش کیلئے جگہ اور صرف 5 پونڈ یومیہ الائونس دیاجاتاہے جبکہ ان کو عام طورپر ہاسٹلز یا فلیٹس میں دوسرے لوگوں کے ساتھ رہنے کی جگہ فراہم کی جاتی ہے۔ گزشتہ سال کے آخری 3 ماہ کے دوران پناہ کی درخواست دینے والے 80 فیصد افراد کو اپنی درخواستوں پر فیصلے کاکم وبیش 6 ماہ انتظار کرنا پڑا تھا۔ جبکہ 2018.کے دوران 75 فیصد پناہ گزینوں کو اتنے طویل انتظار کاسامنا کرنا پڑاتھا۔آسٹریلیا میں پناہ کی درخواست دینے والوں کو ان کی درخواست پر فیصلے تک کیلئے آف شور پراسیسنگ سینٹر میں بھیج دیاجاتا ہے فی الوقت آسٹریلیا کے بحرالکاہل کے جزیرے نائورو اورپاپوا نیو گنی کے جزیرے مانوس میں ایسے سینٹر موجود ہیں ۔Ascension جزیرہ برطانیہ سے 5,000 میل کے فاصلے پر واقع برطانیہ کا علاقہ ہے جس کی آبادی ایک ہزار سے بھی کم ہے۔