مذہب کی خاطر شوبز چھوڑنے والے بھارتی اداکار

October 12, 2020

بھارتی فلم انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی شخصیات جو بالی ووڈ میں نام کمانے میں کامیاب رہیں لیکن مذہبی تعلیمات سے متاثر ہوکر شوبز کی چکا چوند دنیا کو خیر باد کہا۔

مذہب کی خاطر شوبز انڈسٹری سے کنارہ کشی اختیار کرنے والی شخصیات میں کچھ شخصیات کا تذکرہ کرتے ہیں۔

زائرہ وسیم:

2016 میں ریلیز ہونے والی سُپر ہٹ بالی وڈ فلم دنگل میں مرکزی کردار ادا کرنے والی زائرہ وسیم نے محض 18 برس کی عمر میں اپنی زندگی کا اہم فیصلہ کیا۔

اپنی ایک فیس بک پوسٹ میں فلمیں چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس پیشے کی وجہ سے ’دین کے ساتھ ان کا رشتہ خطرے میں پڑ رہا تھا۔‘


انہوں نے لکھا تھا کہ ’میرے بالی ووڈ میں 5 برس مکمل ہوگئے ہیں اور اس موقع پر میں اعتراف کرنا چاہتی ہوں کہ میں اپنے کام سے ملنے والی شناخت پر خوش نہیں، طویل عرصے سے مجھے لگ رہا تھا کہ میں کوئی اور شخصیت بننے کی جدوجہد کررہی ہوں، میں نے اب ان چیزوں کو کھوجنا اور محسوس کرنا شروع کیا ہے جن کے لیے میں اپنا وقت، کوششیں اور جذبات مختص کرنا چاہتی ہوں اور ایک نئے طرز زندگی کو برقرار رکھنے کی کوشش کررہی ہوں۔‘

ثنا خان:

بھارت کے ٹی وی پروگرام 'بگ باس' میں شرکت سے شہرت پانے والی اداکارہ ثنا خان نے اداکاری چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں جمعرات کو ثنا خان نے لکھا ہے کہ وہ انسانیت کی خدمت اور اپنے خالق کے حکم کی پیروی کرنا چاہتی ہیں۔ اسی لیے شوبز کو خیر باد کہہ رہی ہیں۔


ثنا خان نے تین زبانوں ہندی، اردو اور انگریزی میں جاری تفصیلی پوسٹ میں اپنے فالوورز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ زندگی کے ایک اہم موڑ پر ہیں۔ گزشتہ کئی دن سے وہ اپنے وجود کے اصل مقصد پر غور کر رہی تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ طویل عرصے سے یہ سوچ رہی تھیں کہ کیا انسان کے اس دنیا میں آنے کا اصل مقصد صرف دولت اور شہرت کا پیچھا کرنا ہے؟ کیا یہ اس کے فرائض کا حصہ نہیں کہ وہ اپنی زندگی ناداروں کی خدمت میں گزارے؟

ثنا خان نے اپنے فنی کرئیر کا آغاز کمرشلز سے کیا تھا۔ اس شعبے میں انہیں جلد کامیابی سے ہم کنار کیا جس کے بعد وہ تامل فلموں میں اداکاری کرنے لگیں۔

ثنا خان ہدایت کار روہت شیٹھی کے ساتھ خطروں کے کھلاڑی سیزن 6 میں کام کر چکی ہیں۔ اس ٹی وی پروگرام میں انہوں نے بہت سے اسٹنٹس خود کیے۔جھلک دکھلا جا سیزن 7، کامیڈی نائٹس بچاؤ، کامیڈی نائٹس لائیو اور انٹرٹینمنٹ کی رات ثنا خان کے مشہور اور کامیاب ٹی وی شوز ہیں۔

انو اگروال:

بالی ووڈ کی شہرہ آفاق فلم ’عاشقی‘ کے بعد راتوں رات اسٹار بننے والی انو اگروال ایک کے بعد ایک فلاپ فلم میں جلوہ گر ہونے کے باعث وہ ریس میں کافی پیچھے رہ گئیں، وہ 1999 میں ایک خوفناک حادثے کے بعد مفلوج ہوگئی تھیں۔


مسلسل فلموں کی ناکامی کے بعد انہوں نے 6 سال بعد ہی فلمی دنیا سے کنارہ کشی اختیار کرلی تھی۔

29 دن تک کومہ کی حالت میں زندگی اور موت کی کشمکش میں رہنے کے بعد اداکارہ موت کو شکست دیتے ہوئے ایک بار پھر زندگی کی طرف لوٹ آئیں لیکن انہوں نے فلمی دنیا سے بالکل کنارہ کشی اختیار کرتے ہوئے یوگا کی تربیت کے لیے اسکول قائم کیا اور مذہبی تعلیمات پر توجہ دی۔

ونود کھنا:

70 کی دہائی میں ہاتھ کی صفائی، خون پسینہ اور امر اکبر اینتھونی جیسی فلموں میں کام کرنے کے بعد، 1980 میں ان کی سُپر ہِٹ فلمیں ’دی برنِنگ ٹرین‘ اور قربانی ریلیز ہو چکی تھیں، کئی دوسری فلموں کے لیے شوٹِنگ بھی جاری تھی۔

اس سب کے دوران ان کا اپنے گورو رجنیش سے، جنہیں بعد میں اوشو کہا جانے لگا، گہرا تعلق تھا۔ 1980 میں جب ان کے پونے کے آشرم میں مسئلہ ہوا اور انہوں نے امریکا جانے کا فیصلہ کیا تو ونود کھنا سب کچھ چھوڑ کر ان کے ساتھ ہو لیے۔

جانے سے پہلے انہوں نے غیر معمولی طور پر ایک پریس کانفرنس بلائی جس میں انہوں نے کہا کہ وہ فلمیں چھوڑ کر اپنے دل کی آواز سننا چاہتے ہیں۔ اس پریس کانفرنس میں ان کے ساتھ ان کی بیوی اور دو چھوٹے بچے بھی تھے۔

ونود کھنا کا اوشو دور تقریباً 5 سال چلا، جس کے بعد وہ بالی ووڈ واپس آگئے۔

اپنے طویل بولی ووڈ کیریئر میں ونود کھنہ 100 سے زائد فلموں میں کام کرچکے تھے، وہ بھارتی پنجاب سے بھارتی جنتہ پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے لوک سبھا کے رکن منتخب ہوئے تھے۔

کینسر کے مرض میں مبتلا ونود کھنہ 70 برس کی عمر میں اپریل 2017 میں انتقال کرگئے۔

صوفیہ حیات:

بگ باس سے شہرت کی بلندیون پر پہنچنے والی صوفیہ حیات نے بھی مذہبی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کا فیصلہ کیا اور شوبز انڈسٹری سے کنارہ کشی اختیار کی۔