رنگت اور موٹاپے کا مذاق بنانا ختم کریں، آمنہ الیاس

October 14, 2020

پاکستان کی ٹاپ ماڈل و اداکارہ آمنہ الیاس آج کل سانولے رنگ اور بھدے جسم والے افراد کی حمایت میں سوشل میڈیا پر کافی سرگرم دکھائی دے رہی ہیں۔

نامور ماڈل و اداکارہ آمنہ الیاس کا کہنا ہے کہ سانولی رنگت اور موٹاپے کا شکار افراد کی ہمیشہ تذلیل کی جاتی ہے، وہ جہاں جاتے ہیں اُن کا مذاق اُڑایا جاتا ہے اور اُن کو حقارت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔

ماڈل آمنہ الیاس ایسے افراد جو اپنے سانولے رنگ اور موٹے جسم کو شرمندگی کا باعث سمجھتے ہیں، ہمیشہ اُن کے لیے آواز بلند کرتی نظر آئی ہیں، اُن کا کہنا ہے کہ سانولے رنگ یا موٹاپے کو مذاق بنانا اب ختم ہوجانا چاہیے۔

اس حوالے سے انہوں نے فوٹو اور ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں انہوں نے ایک منفرد انداز اپناتے ہوئے کم رنگ اور موٹے افراد کا مذاق اُڑانے والوں کے لیے حوصلہ افزا پیغام جاری کیا ہے۔


انسٹاگرام پر شیئر کردہ ویڈیو میں اداکارہ کہہ رہی ہیں کہ سانولی رنگت اور موٹاپا کوئی مذاق نہیں ہے بلکہ یہ ایک بیماری ہے اور میری جنگ ہے اس بیماری کے ساتھ اور میں جب تک زندہ ہوں۔۔اتنی دیر میں کمرے کا دروازہ کھلتا ہے اور ایک خاتون آمنہ سے کہتی ہیں کہ ’آمنہ کوئی آیا ہے‘ جس پر وہ پوچھتی ہیں کہ ’کون آیا ہے امی؟‘

جواب میں خاتون کہتی ہیں کہ ’وہی کالا موٹا سا تیرا دوست۔‘

آمنہ الیاس کی اس ویڈیو کا مقصد یہ بتانا ہے کہ دوسروں کے رنگ اور جسامت کے حوالے سے اُن پر تبصرے کرنا، ایسا ہمارے اپنے گھروں میں ہوتا ہے اس چیز کو ختم کرنے کے لیے پہلے خود اپنے گھر والوں کو اس سے روکنا ہوگا اس کے بعد ہی ہم کسی اور کو روک سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی آمنہ الیاس نےاپنے منہ پر آٹا لگا کر رنگ گورا کرنے کی مخالفت کی تھی اور اپنے مداحوں کو ایک خاص پیغام دیا تھا کہ وہ رنگ تبدیل کرنے کے بجائے خود کو پہچانیں۔

آمنہ الیاس اپنی سانولی رنگت کے حوالے سے بھی انسٹاگرام پر ایک پوسٹ کرچکی ہیں جس میں اُن کا کہنا تھا کہ ’میری گہری رنگت مجھے ناکام نہیں کرسکتی اور نہ ہی مجھے میرے کسی بھی مقصد میں گِرا سکے گی۔‘

آمنہ الیاس کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’میری جِلد چاہے جیسی بھی ہو مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، میں اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کروں گی اور اُنہیں حاصل کرکے رہوں گی۔‘