علی محمد خان اور محمد زبیر نے اپنے اپنے بیانیے کے حق میں کیا کہا؟

October 14, 2020

جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں وفاقی وزیر علی محمد خان اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے اپنے اپنے بیانیے کے حق میں دلائل دیے۔

وفاقی وزیر علی محمد خان نے کہا ہے کہ خواتین سے زیادتی کے ملزمان کو سخت سے سخت سزا دینے کے حق میں ہوں، زبیر صاحب اگر تنگ کریں گے تو ان کے ساتھ قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔

دوسری جانب محمد زبیر نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے عوام کو متحرک کیا ہے، اے پی سی کے بعد ملک میں سیاسی شعور بیدار ہوا ہے۔

دوران گفتگو وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ چار سدہ میں بچی سے زیادتی کا قاتل پکڑا گیا، کے پی پولیس کو سلیوٹ کرتا ہوں، وزیراعظم عمران خان جلسوں کے بادشاہ ہیں، اپوزیشن کو جلسوں سے نہیں روک رہے۔


علی محمد خان نے ڈی چوک پر دھرنے کے شرکاء پر پولیس تشدد کی تردید کی اور کہا کہ گزشتہ ہفتے کلرکوں کو یقین دہانی کروائی ہے کہ ان کی تنخواہ میں اضافہ کیا جائے گا۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھاکہ جلسہ کیا جائے تو چھوٹی موٹی پرابلم تو ہوتی ہے، نوکریاں ختم ہوئی ہیں، کسی کی وزارت عظمیٰ گئی تو کسی کی وزارت اعلیٰ گئی ہے۔

علی محمد خان نے مزید کہا کہ سیاسی بنیاد پر ایف آر درج ہونا بالکل غلط ہے، نواز شریف واحد وزیراعظم تھے جنھوں نے بھارت دورے میں حریت رہنما سے ملاقات سے انکار کیا۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ 2018ء میں 2013ء کے مقابلے میں دھاندلی سے متعلق 50 فیصد کم پٹیشن آئیں، قومی اسمبلی میں ن لیگ کی 11 اور پی ٹی آئی کی 13 پیٹیشنز ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ن لیگ کے دور میں جاوید ہاشمی کی سیٹ ہم نے جیتی تھی، ن لیگ کی دور میں الیکشن کے دوران ترقیاتی فنڈ جاری ہوئے، یہ دھاندلی تھی۔

علی محمد خان نے کہا کہ عمران خان حکومت میں ارب پتی بننے نہیں آیا، قوم عمران خان پر اعتماد کرتی ہے۔

اس موقع پر سابق گورنر سندھ نے کہا کہ عوام حکومت سے تنگ آچکے ہیں، جن کو حکومت میں بٹھایا گیا، وہ نااہل ہیں، گوجرانوالہ کا جلسہ حکومت کے اختتام کی شروعات ثابت ہوگا۔

محمد زبیر نے یہ بھی کہا کہ ہم نے اسٹیڈیم میں جلسے کی اجازت مانگی تھی ابھی تک نہیں ملی، حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے غربت میں اضافہ ہوا ہے، ایک کروڑ لوگ نوکریاں کھو بیٹھے ہیں۔

سابق گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ بھارتیوں اور یہودیوں نے پی ٹی آئی کو پیسہ دیا اس لیے فارن فنڈنگ کیس پر نہیں آتے۔

محمد زبیر نے کہا کہ ہمارے دور میں بھارتیوں کو کبھی کشمیر کو ہڑپ کرنے کی ہمت نہیں ہوئی۔