اورنج لائن منصوبہ، سالانہ 10ارب سبسڈی دینا ہوگی،ہاشم جواں بخت

October 26, 2020


کراچی(ٹی وی رپورٹ) وزیرخزانہ پنجاب ہاشم جواں بخت نے کہا ہے کہ اورنج لائن ٹرین منصوبے میں تاخیر کی وجہ بی آر ٹی پشاور نہیں ہے،اورنج لائن ٹرین منصوبے پر اندازاً سالانہ 10ارب روپے کی سبسڈی دینا ہوگی، اورنج لائن ٹرین کے ٹکٹ کی قیمت 350روپے ہو تو نفع ہوگا نہ نقصان۔وہ جیو نیوز کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں ن لیگ کے رہنما احسن اقبال، سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر اور سلیم صافی بھی شریک تھے۔احسن اقبال نے کہا کہ اورنج لائن ٹرین کے افتتاح پر شہباز شریف کو مبارکباد دیتا ہوں، پاکستان کو اس وقت ایک انڈر 11ٹیم چلارہی ہے، وزیر خزانہ پنجاب کو پتا نہیں ماس ٹرانزٹ منصوبوں کا مقصد سڑکوں سے گاڑیاں کم کرنا بھی ہوتا ہے۔ سلیم صافی نے کہا کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کا ہدف ایک لیکن حکمت عملی میں ہم آہنگی نہیں ہے، مولانا فضل الرحمن اور ن لیگ کا ایک دوسرے پر اعتماد بحال ہوگیا ہے، وزراء ہی نہیں وزیراعظم بھی اپوزیشن کے جلسوں سے گھبرائے ہوئے ہیں ،بلوچ و پختون قوم پرستوں، مولانا، مسٹر، پنجابی اورسندھی قیادت کا ایک اسٹیج پر بیٹھنا ہندوستان کو زبردست جواب ہے۔ حامد میر نے کہا کہ پی ڈی ایم حکومت کو بوکھلاہٹ کا شکار کرنے میں کامیاب نظر آرہی ہے، شبلی فراز نے علی عمران سید کے اغوا کا معاملہ مشکوک قرار دے کر انتہائی قابل مذمت بات کی۔ وزیرخزانہ پنجاب ہاشم جواں بخت نے مزید کہا کہ اورنج لائن ٹرین منصوبے کی پرنسپل ری پیمنٹ شروع ہوگی تو سالانہ سبسڈی 18سے 20ارب روپے ہوجائے گی، اورنج لائن ٹرین منصوبے کے مکمل ہونے میں تاخیر کی وجہ مقدموں کے علاوہ فزیبلٹی میں کچھ تیکنیکی تبدیلیاں بھی ہیں۔ ہاشم جواں بخت کا کہنا تھا کہ اورنج لائن ٹرین کے ٹکٹ کی قیمت 40روپے ہے، اس کی آپریشنل لاگت، سود اور پرنسپل ری پیمنٹ کے ساتھ اس کے ٹکٹ کی قیمت 350روپے رکھی جائے تو نفع ہوگا نہ نقصان، صرف آپریشنل اور مینٹی نینس لاگت دیکھی جائے تو ٹکٹ کی قیمت 118 روپے ہونی چاہئے، اندازہ ہے ایک لاکھ 90ہزار مسافر روزانہ اس پر سفر کریں گے۔