جبری مذہب تبدیلی اور شادی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

November 01, 2020

اسلام آباد (خصو صی نامہ نگار) تیرہ سالہ مسیحی لڑکی آرزو راجہ کے اغواء، جبری تبدیلی مذہب اور علی نامی 44سالہ شخص کے ساتھ زبردستی شادی کیخلاف نیشنل پریس کلب کے سامنے مسیحی برادری اور سول سوسائٹی نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ غیرسرکاری تنظیم راہ نجات کے چیئرمین صفدر چوہدری نے کہا کہ وفاقی انسانی حقوق کی وزارت اور چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی برائے انسانی حقوق اس معاملے پر کیوں خاموش ہیں۔ سابق ایم این اے آسیہ ناصر نے سوال کیا کہ نکاح خوان نے 13سالہ بچی کا نکاح کیسے کرا دیا۔ جب تک بچی واپس نہیں آتی ہم احتجاج کرتے رہیں گے۔ مقررین نے صدر‘ وزیراعظم‘ چیف جسٹس سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر رومانہ بشیر‘ طاہرہ عبداللہ اور عاصم سجاد نے بھی خطاب کیا۔