مندرکی زمین پر قبضے کا تنازع، فائرنگ سے بزرگ ہلاک،احتجاجی مظاہرہ

November 08, 2020

شکارپور (نامہ نگار) مندر کی زمین پر قابض چانگ برادری کا 60سالہ بزرگ سلیمان مسلح افراد کی فائرنگ سے گولیاں لگنے سے ہلاک ہو گیا۔ پولیس کو بروقت اطلاع ملنے کے باوجود پولیس کے نہ پہنچنے پر مقتول کے ورثاء نے لاش کو سول اسپتال شکارپور پہنچایا جہاں سے پوسٹ مارٹم کرانے کے بعد لاش کو ورثاء کے حوالے کیا گیا مقتول کے ورثاء نے لاش کے ہمراہ تھانہ لکھی در پہنچ کر قتل کا مقدمہ درج کرانے کے لئے متعلقہ تھانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا پولیس کی جانب سے ٹال مٹول کرنے پر لاش کو گھنٹہ گھر چوک لکھیدر پر رکھ کر دھرنا دیا گیا اس کے باوجود خاطر خواہ جواب نہ ملنے پر مظاہرین نے پیدل چلتے ہوئے شہر سے دو کلومیٹر کے فاصلے پر قومی شاہراہ پر قائم جیل چورنگی زیرو پوائنٹ پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے دھرنا دیا احتجاجی مظاہرے کے دوران مظاہرین کی جانب سے دونوں طرفہ ٹریفک بند کرتے ہوئے ٹائر نذرِ آتش کئے گئےدھرنے کے باعث کئی گھنٹوں تک ٹریفک معطل رہنے سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اس موقع پر مقتول کے بھتیجے عاشق علی چانگ، نظیر احمد چانگ، نادر علی چانگ و دیگر نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم لوگ گذشتہ تین پیڑھیوں سے جس زمین پر رہائش پذیر ہیں اسے مندر کی ملکیت بتاکر وہ جگہ خالی کرنے کے لئے ہمیں وقتاً فوقتاً دھمکیاں دی جارہی ہیں. زمین خالی نہ کرنے پر شہر کے بااثر ہندو سیٹھ نارائن داس نے بلاوجہ زمین پر قبضے کا جواز بناکرمبینہ طور پر ہمارے بزرگ کو قتل کروایا ہے. موٹرسائیکل سوار مسلح افراد کو ہمارے لوگوں نے دیکھا ہے اس کے باوجود پولیس مقدمہ درج کرنے پر راضی نہیں. ہمارا اعلیٰ حکام سے مطالبہ ہے کہ حقیقت پر مبنی قتل کا مقدمہ درج کر کے ہمیں انصاف فراہم کیا جائے. دوسری جانب ہندو برادری کے نارائن داس و دیگر نے بتایا کہ متعلقہ واقعے سے ہمارا کوئی تعلق نہیں، ہمارے اوپر من گھڑت الزامات لگاکر ہماری ساکھ کو نقصان پہنچایا جارہاہے جبکہ مذکورہ زمین کا مقدمہ عدالت میں جاری ہے واقعے کے حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کے لئے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جوکہ مختلف زاویوں سے واقعے کی چھان بین کرنے کے بعد قانونی کارروائی کرے گی۔