ایف آئی اے تفتیشی افسران کیلئے گائیڈلائنز مرتب کرنیکی ہدایت

November 12, 2020

اسلام آباد (خبر نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم دیا ہے کہ ڈی جی ایف آئی اے تفتیشی افسران کیلئے سپریم کورٹ کے طے کردہ اصولوں کے مطابق گائیڈلائنز مرتب کریں، عدالت نے کہا کہ ایف آئی اے تفتیشی افسران کو کریمنل جرائم کی تفتیش کیلئے وسیع اختیارات دئیے گئے ہیں ، ایف آئی اے افسران یقینی بنائیں کہ انکی کارروائی بدنیتی پر مبنی یا اختیارات سے متجاوز نہ ہو ، ایف آئی اے کے بے پناہ اختیارات اور اسکا غلط استعمال صحافتی ذمہ داریاں نبھانے والوں سے انتقام کے تاثر کو تقویت دیتا ہے، بدھ کو چیف جسٹس اطہر من اللہ نے رانا محمد ارشد نامی صحافی کی درخواست پر 13 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ میں کہا ہے کہ ایف آئی اے نے صحافی کو بغیر تاریخ کے نوٹس جاری کیا ، طلب کرنے کی وجہ بھی نہیں لکھی گئی ، ایف آئی اے کسی صحافی کیخلاف کارروائی کرتے وقت خصوصی گائیڈلائنز پر عمل کرے، ایف آئی اے اس معاملے پر اہم سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کر سکتا ہے ، وزیراعظم اور کابینہ کے صحافت اور عوام کے بنیادی حقوق کو دبانے کی کسی کوشش کیخلاف عزم پر کوئی شک نہیں ، آزاد اور پیشہ ور صحافی کی خبریں ہمیشہ تنقیدی ہوتی ہیں یا ریاستی ادارے اور ارباب اختیار انہیں تنقیدی سمجھتے ہیں، عوام کو معلومات پہنچانے والے رپورٹر کو ایسا خوف یا خدشہ ناقابل برداشت ہے۔