کورونا وائرس: سرکاری اداروں میں 50 فیصد حاضری کا سرکلر جاری

November 14, 2020

کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیشِ نظر این سی او سی کے فیصلے کے تحت کابینہ ڈویژن نے پالیسی فریم ورک جاری کر دیا۔

کابینہ ڈویژن کی جانب سے سرکاری اداروں میں کورونا وائرس کے پیشِ نظر 50 فیصد افسران اور ملازمین کو آفس میں بلانے کا حکم نامہ جاری کیا گیا ہے۔

کابینہ ڈویژن نے ہدایت کی ہے کہ جوائنٹ سیکریٹریز روٹیشن کی بنیاد پر آفس میں حاضری شیڈول بنائیں، متعلقہ افسران گھر بیٹھ کر آفیشل کام کریں۔

کابینہ ڈویژن نے اپنا ورکنگ اسٹیشن بغیر بتائے نہ چھوڑنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جوائنٹ سیکریٹریز اپنے ماتحت 50 فیصد عملے کی روٹیشن کی بنیاد پر آفس میں حاضری یقینی بنائیں۔

کابینہ ڈویژن نے ہدایت کی ہے کہ تمام افسران ایڈمن ونگ کی مشاورت سے اسٹاف کا ڈیوٹی روسٹر بنائیں، ڈیوٹی پرموجود افسران و ملازمین لازمی ماسک پہنیں۔

مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ بیمار ہونے کی صورت میں ملازمین فوری طور پر اپنے افسر کو آگاہ کریں، سرکاری دفاتر میں کام ای فائلنگ کے ذریعے کیا جائے۔

مراسلے میں حکم دیا گیا ہے کہ فائل کی ہینڈ ٹو ہینڈ نقل و حرکت سے گریز کیا جائے، اجلاس ویڈیو کانفرنس کے ذریعے منعقد کیئے جائیں۔

کابینہ ڈویژن کی جانب سے عام شہریوں کی کسی بھی دفتر میں آمد و رفت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کے کیسز اور اموات میں اضافے کے ساتھ ہی پاکستان 28 ویں نمبر سے 27 ویں پر آگیا ہے۔

پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 3 لاکھ 54 ہزار 461 ہو چکی ہے، جبکہ اس موذی وباء سے جاں بحق افراد کی کُل تعداد 7 ہزار 109 تک جا پہنچی ہے۔

کورونا وائرس کے ملک بھر میں 24 ہزار 938 مریض اب بھی اسپتالوں، قرنطینہ مراکز اور گھروں میں آئسولیشن میں ہیں، جن میں سے 1 ہزار 316 کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 3 لاکھ 22 ہزار 414 مریض اس بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔