ایل این جی ریفرنس، شاہد خاقان اور مفتاح اسماعیل پر فرد جرم عائد

November 16, 2020


سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پر پر ایل این جی ریفرنس میں فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔

مفتاح اسماعیل اور شاہد کاقان عباسی پر احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے فرد جرم عائد کی۔

شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل دونوں نے صحت جرم سے انکار کردیا۔ شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل سمیت پانچ ملزمان پر وڈیو لنک کے ذریعے فرد جرم عائد کی گئی۔

عبداللہ خاقان عباسی کو کورونا وائرس کے باعث گھر پرعدالتی اسٹاف کے ذریعے فرد جرم عائد کی گئی، عبداللہ خاقان عباسی نے بھی صحت جرم سے انکار کردیا ہے۔

سابق ایم ڈی پی ایس او شیخ عمران الحق پر بھی فرد جرم عائد کردی گئی ہے، ملزم نے صحت جرم سے انکار کردیا۔

احتساب عدالت نے ملزمان آغا جان اختر اور عظمیٰ عادل پر بھی فرد جرم عائد کی تاہم دونوں ملزمان نے بھی صحت جرم سے انکار کر دیا۔

عدالت نے ملزمان حسین داؤد اور عبدالصمد داؤد پر ویڈیو لنک کے ذریعے فرد جرم عائد، دونوں ملزمان کی جانب سے علی ظفر ایڈووکیٹ احتساب عدالت میں موجود تھے، ان ملزمان نے بھی صحت جرم سے انکار کر دیا۔

احتساب عدالت نے ایل این جی ریفرنس میں مجموعی طور پر پانچ ملزمان پر ویڈیو لنک کے ذریعے فرد جرم عائد کی، عدالت نے تمام ملزمان کے انگوٹھے کے نشانات اور دستخط کے ساتھ شناختی کارڈ نمبرز لینے کی ہدایات بھی کی۔

فرد جرم عائد کرنے کے بعد جج احتساب عدالت نے ملزمان سے درخواست کی کہ جن ملزمان پر فرد جرم عائد ہوگئی ہے وہ جاسکتے ہیں، صرف ایک ملزم عامر نسیم کا انتظار کررہے ہیں، اس کی آمد پر فرد جرم عائد ہوگی۔

شاہد خاقان عباسی کو فرد جرم عائد ہونے کے بعد کورٹ روم سے جانے کی اجازت دے دی گئی۔

ایل این جی ریفرنس میں استغاثہ سے 19 نومبر کو شہادتیں طلب کر لی گئی ہیں۔