طاقت سے جلسے جلوس روکنے کی کوئی پالیسی نہیں،فواد چوہدری

November 21, 2020


کراچی (ٹی وی رپورٹ)وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں بڑے اجتماعات خطرناک ہیں، پی ڈی ایم کو بھی پتا ہے کہ پاکستان میں کورونا تیزی سے پھیل رہا ہے، طاقت کے ذریعہ جلسے جلوس روکنے کی کوئی پالیسی نہیں ہے،انفارمیشن کی بنیاد پر بتارہا ہوں کہ تمام علامات مولانا خادم رضوی کے انتقال کی وجہ کورونا وائرس ہونے کی طرف اشارہ کررہی ہیں۔ وہ جیو کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں ن لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ اور پیپلز پارٹی کی رہنما نفیسہ شاہ سے بھی گفتگو کی گئی۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حکومت کورونا وبا کو ہمارے جلسوں کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کررہی ہے، پی ڈی ایم کے جلسوں میں ایس او پیز پر عمل کیا جائے گا،گلگت بلتستان میں پی ٹی آئی جلسے کرتی رہی وہاں انہیں کورونا یاد نہیں آیا، حکومت نے آگاہی دیدی لوگ حکومت کی بات مانیں گے تو جلسوں میں نہیں آئیں گے۔نفیسہ شاہ نے کہا کہ کورونا کی آڑ میں اپوزیشن کے جلسوں پر حکومتی پابندی بدنیتی پر مبنی ہے، کراچی میں اسمارٹ اور مائیکرو لاک ڈاؤن سندھ حکومت کا فیصلہ ہے، ملک کو نیا کنٹینر وائرس لگا ہے جو کووڈ 19سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔میزبان شہزاداقبال نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے اقدامات کرتے ہوئے جلسے جلوسوں اور انڈور تقریبات پر پابندی لگادی ہے، اپوزیشن حکومتی اقدامات کو پی ڈی ایم کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے ڈٹی ہوئی ہے کہ اپنے جلسے کسی صورت ملتوی نہیں کرے گی، یہ وہی اپوزیشن ہے جس کا کورونا کی پہلی لہر کے دوران موقف تھا کہ حکومت نے بروقت لاک ڈاؤن نہیں کیا جس کی وجہ سے کورونا وائرس ملک بھر میں پھیل گیا، اپوزیشن ایک طرف جلسوں پر پابندی کو حکومتی سازشی قرار دے رہی ہے دوسری طرف جہاں اپوزیشن جماعتوں کی حکومت ہے وہاں لاک ڈاؤن کیا جارہا ہے، آزاد کشمیر جہاں ن لیگ کی حکومت ہے وہاں لاک ڈاؤن کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے، سندھ جہاں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے وہاں کراچی میں کئی علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن اور مائیکرو لاک ڈاؤن کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے۔وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ پی ڈی ایم کو بھی پتا ہے کہ پاکستان میں کورونا تیزی سے پھیل رہا ہے، کورونا کسی مذہبی، سیاسی یا سماجی اجتماع میں تفریق نہیں کرتا ہے، جہاں بھی لوگ جمع ہوں گے کورونا وائرس لگنے کا خطرہ ہوگا، این سی او سی اور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد قانون کے مطابق کسی جگہ مجمع اکٹھا نہیں ہوسکتا، حکومت نے کسی کو طاقت کے ذریعہ جلسے کرنے سے نہیں روکا ،ہم نے تحریک لبیک والوں کو بھی جلسے کرنے سے نہیں روکا، پی ڈی ایم کے جلسوں کو بھی نہیں روکا بلکہ انہیں سینی ٹائزرز اور ماسکس فراہم کیں، طاقت کے ذریعہ جلسے جلوس روکنے کی کوئی پالیسی نہیں ہے۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ بات صحیح ہے کہ پی ٹی آئی پہلے اپنے جلسے روک سکتی تھی، این سی او سی کے فیصلے کے بعد جلسے روکنے کا فیصلہ قانونی طور پر لاگو ہوا، اس فیصلے کے بعد پی ٹی آئی نے قانون پر عملدرآمد کیا ہے، کورونا کے معاملہ پر بات کرنے کیلئے پارلیمانی کمیٹی موزوں ترین فورم ہے۔ میزبان شہزاد اقبال کے سوال کیا خادم رضوی صاحب کا انتقال کورونا وائرس کی وجہ سے ہوا ہے؟ پر جواب دیتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ ظاہر ہے تمام علامات اور چیزیں اسی طرف اشارہ کررہی ہیں، میں انفارمیشن کی بنیاد پر یہ بات کررہا ہوں۔ مینار پاکستان پر مولانا خادم رضوی کے جنازے سے متعلق سوال پر فواد چوہدری کا کہناتھا کہ موجودہ صورتحال میں بڑے اجتماعات خطرناک ہیں، چند ہزار لوگوں کے اکٹھا ہونے میں بھی کورونا پھیلنے کا احتمال ہے، این سی او سی نے ہر قسم کے اجتماعات پر پابندی لگائی ہے، خادم رضوی کے جنازے کے اجتماع سے متعلق پنجاب حکومت کے ترجمان ہی جواب دے سکتے ہیں۔ن لیگ پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ حکومت کورونا وبا کو ہمارے جلسوں کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کررہی ہے، گوجرانوالہ کے جلسے سے دس دن پہلے کورونا کا شور مچانا شروع کردیا گیا، گوجرانوالہ کے جلسے کے بعد کورونا غائب ہوگیا اب اچانک کورونا ملتان پہنچ گیا ہے، ہمارے جلسے کے بعد کورونا ملتان سے بھاگ کر لاہور آجائے گا، ڈاکٹروں کے مطابق ایس او پیز کا خیال رکھا جائے تو کھلی فضا میں کورونا کا خطرہ کم ہے۔ رانا ثناء اللہ کا کہناتھا کہ پی ڈی ایم کے جلسوں میں ایس او پیز پر عمل کیا جائے گا،گلگت بلتستان میں پی ٹی آئی جلسے کرتی رہی وہاں انہیں کورونا یاد نہیں آیا، کورونا کی نسبت کاروبارِ زندگی کو ٹھپ کرنے سے لوگوں کو زیادہ نقصان ہوا ہے، پوری دنیا میں ایس او پیز اختیار کرتے ہوئے نظام زندگی چلایا جارہا ہے، اسمارٹ لاک ڈاؤن فراڈ ہے کہیں نہیں ہوتا، جہاں اسمارٹ لاک ڈاؤن کیا جائے وہاں مرکزی سڑک بند کردی جاتی ہے باقی راستے کھلے ہوتے ہیں،حکومت نے آگاہی دیدی ہے لوگ حکومت کی بات مانیں گے تو جلسوں میں نہیں آئیں گے۔پیپلز پارٹی کی رہنما نفیسہ شاہ نے کہا کہ کورونا کی آڑ میں اپوزیشن کے جلسوں پر حکومتی پابندی بدنیتی پر مبنی ہے، این سی او سی بتائے کورونا کی دوسری لہر کا آغازکب ہوا اور اس سے نمٹنے کیلئے کیا نیشنل ایکشن پلان بنایا گیا، حکومت عوامی اجتماعات پر اس وقت پابندی کیوں لگارہی ہے جب پی ڈی ایم کے جلسوں کا اعلان ہوچکا ہے، کراچی میں اسمارٹ اور مائیکرو لاک ڈاؤن سندھ حکومت کا فیصلہ ہے، کورونا کا معاملہ اتنا خطرناک تھا تو گلگت بلتستان کے الیکشن ملتوی کیوں نہیں کیے گئے، حکومت نے پی ڈی ایم کے جلسے روکنے کیلئے ہر حربہ استعمال کیا، اب ہمارے جلسے روکنے کیلئے کورونا کو استعمال کیا جارہا ہے۔ نفیسہ شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت کورونا کو خطرہ سمجھنے کے بجائے اپوزیشن کو خطرہ سمجھ رہی ہے، ملک کو نیا کنٹینر وائرس لگا ہے جو کووڈ 19سے بھی زیادہ خطرناک ہے، حکومت نے ایک دن بھی کورونا سے متعلق اپنی ذمہ داری ادا نہیں کی۔