کورونا ویکسین کی منطوری ملنے پر برطانیہ بھر میں ویکسین سینٹر قائم کئے جائیں گے، میٹ ہینکوک

November 22, 2020

لندن (پی اے ) برطانیہ کے وزیر صحت میٹ ہنکاک نے کہاہے کہ کورونا کی کسی بھی ویکسین کی منظوری کی صورت میں لوگوں کو فوری طور پر ویکسین لگانے کیلئے پورے برطانیہ میں این ایچ ایس کی جانب سے ویکسین سینٹر قائم کئے جائیں گے اس حوالے سے تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں ،ویکسین کی منظوری کی صورت میں لوگ پورے ملک میں قائم ویکسین سینٹرزکے علاوہ ہسپتالوں اورجی پیز سے بھی ویکسین لگواسکیں گے۔حکومت نے سرکاری طورپر میڈیکل ریگولیٹر سے کہا ہے کہ فائزر کمپنی کی BioNTechویکسین کا تجزیہ کیاجائے،میٹ ہنکوک نے کہا کہ اگر ریگولیٹر نے منظوری دیدی تو لوگوں کو اگلے مہینے سے ویکسین لگانے کا آغاز کردیاجائے گا۔لیکن بڑی تعداد میں ویکسین کی فراہمی نئے سال سے ہی شروع ہوگی ۔ انھوں نے یہ باتیں جمعہ کو حکومت کی جانب سے کورونا کے 20,252نئے کیسز سامنے آنے اور 511 افرادکی ہلاکت کے اعلان کے بعد کیاہےڈائوننگ اسٹریٹ میں بریفنگ کے دوران سوالوں کے جواب دیتے ہوئے ہنکوک نے کہا کہ این ایچ ایس پورے برطانیہ میں ویکسی نیشن سینٹر قائم کر رہا ہے جن سے فائزر کی تیار کردہ BioNTech ویکسین کو 70۔ سینٹی گریڈ پر رکھنے کی شرط پوری کی جاسکے گی، انھوں نے کہا کہ اس کے علاوہ ہسپتالوں میں این ایچ ایس کے عملے کیلئے بھی ویکسی نیشن کا انتظام کیاجائے گا، انھوں نے کہا کہ نئے سال کے دوران بڑے پیمانے پر ویکسین لگانے کی مہم میں یہ دو طریقے اہم کردار ادا کریں گے ،اس کے علاوہ جی پیز اور فارمیسیز کے ذریعہ کمیونٹیز میں بھی ویکسین لگانے کاانتظام کیا جائے گا، انھوں نے بتایا کہ ویکسی نیشن سینٹرز اسپورٹس ہال جیسے مقامات پر قائم کئے جاسکیں گے، رواں ہفتہ کے اوائل میں اس بات کی تصدیق کی گئی تھی کہ ڈربی میں ایک اسپورٹس ارینا کو ویکسی نیشن سینٹر کے طورپر استعمال کرنے کا فیصلہ کرلیاگیاہے ،اس سوال پر کہ لوگوں کو ویکسین کب تک لگائی جاسکیں گے میٹ ہنکوک نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ ہر ایک ویکسین لگانے کی تاریخ اور وقت کے علاوہ یہ بھیمعلوم کرنا چاہتاہے کہ یہ عمل کس تیزی سے شروع کیاجائے گا۔انھوں نے کہا کہ اس کا انحصار اس بات پرہوگا کہ ویکسین کس تیزی سے تیار ہوتی ہے انھوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ تمام ویکسینز کی تیاری کا عمل مشکل اور غیر یقینی ہوتا ہے لیکن میں نے این ایچ ایس کو ہدایت کی ہے کہ ویکسین جس تیزی سے تیار ہوں اسی تیزی سے ان کو استعمال کو یقینی بنایاجائے۔ اگر ریگولیٹر نے ویکسین کی منظوری دیدی تو اگلے مہینے سے ویکسین لگانے کا آغاز کردیاجائے گا تاہم بڑے پیمانے پر ویکسین لگانے کا آغاز نئے سال پر ہی ہوسکے گا۔انھوں نے کہا کہ ہم درست سمت گامزن ہیں لیکن ابھی ہمیں بہت کچھ کرنا باقی ہے ،انھوں نے کہا کہ برطانوی حکومت نے ویکسین کی تیاری کا عمل شروع کرنے کے حوالے سے متعلقہ کمپنی کو اعتماد فراہم کیا ہے ۔ Pfizer/BioNTech, Sputnik اور Moderna کی تیار کردہ ویکسین کے تیسرے مرحلے کے ابتدائی نتائج اچھے آنے کی رپورٹس ہیں ،اس حوالے سے سب سے پہلے فائزر کی پیش رفت سامنے آئی تھی جس نے سب سے پہلے ڈیٹا شائع کیا جس میں یہ دکھایا گیا کہ ان کی تیار کردہ ویکسین سے 65 سال سے زائد عمر کے 94فیصد مریضوں کو تحفظ ملا ہے ،آکسفورڈ یونیورسٹی اورAstraZeneca کی تیار کردہ ویکسین نے ابتدائی دو مراحل میں مثبت نتائج ظاہر کئے تھے ،برطانوی حکومت نے آکسفورڈ کی تیار کردہ ویکسین کی دنیا کے کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ تعداد میں ویکسین کی 100 ملیں خوراکوں کا آرڈر دیا ہے لیکن فائزر کیBioNTech کی 40 ملین اور Moderna ویکسین کی 5 ملین خوراکوں کاآرڈر دیا ہے ،این ایچ ایس کے سربراہوں کی کنفیڈریشن نے کہاہے کہ اس ویکسین نے امید کی ایک شمع روشن کردی ہے لیکن اس سے اس سال کرسمس پر این ایچ ایس کو فائدہ نہیں ہوگا۔کیونکہ 2 ہفتہ بعد جب حکومت کی لگائی ہوئی پابندیاں اٹھائی جائیں گی تو بھی زندگی معمول پر نہیں آسکے گی کیونکہ پابندیاں اٹھانے کے بعد بھی این ایچ ایس کے ہسپتالوں کو مریضوں کے غیر ضروری بوجھ سے محفوظ رکھنے کیلئے کچھ پابندیاں لگانا پڑیں گی ،کرسمس اور کورونا سے متعلق پابندیاں ہٹانے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ہنکوک نے کہا کہ حکومت ابھی یہ غور کررہی ہے کہ 2 دسمبر کو پابندیوں کی میعاد ختم ہونے کے بعد کیا ہونا چاہئے۔انھوں نے کہا کہ ابھی اس حوالے سے کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا لیکن ہم نے گزشتہ چند دنوں کا جو ڈیٹا دیکھا ہے اور او این ایس کی سروے رپورٹ مایوس کن ہے ،ہم اس وبا کے پھیلائو کے دوسرے مرحلے کے عروج کے قریب ہیں،انگلینڈ کے میڈیکل ڈائریکٹر پروفیسر اسٹیفن پووس کا کہناہے کہ گزشتہ چند روز کے اندر انگلینڈ اور اسکاٹ لینڈ این ایچ ایس کے پھیلائو کی شرح کم وبیش برابر ہوگئی ہے حکومت کے سرکاری مشیروں کے گروپ کا کہناہے کہ کورونا سے ہلاکتوں کی شرح 1.1 فی لاکھ سے کم ہوکر ایک فیصد ہوگئی ہے ،میٹ ہنکوک نے 50 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں پر زور دیاہے کہ وہ فلو سے بچائو کی ویکسین لگوائیں ، انگلینڈ میں اب تک فلو سے بچائو کی سب سے بڑی اسکیم کے تحت 30 ملین افراد کو فلو سے بچائو کی ویکسین لگائی جاچکی ہے۔50 سے 64 سال عمر کے لوگ یکم دسمبر سے ویکسین لگانے کے حقدار ہوں گے۔