ملتان اسٹیڈیم پر اپوزیشن کا قبضہ، تالے توڑنے والوں کے ہاتھ توڑ دینگے، فردوس عاشق

November 29, 2020

اسلام آباد ، ملتان ،سکھر، راولپنڈی (این این آئی،مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کے پیش نظر جلسوں کی اجازت نہ دینے کے باوجود اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے کل 30نومبر کو ہر صورت ملتان میں جلسہ کرنے کا اعلان کر دیا۔

اپوزیشن کارکنان جلسے سے 2روز قبل ہی رکاوٹیں توڑ کر جلسہ گاہ قلعہ کہنہ قاسم باغ اسٹیڈیم پہنچ گئے، اپوزیشن کارکنوں نے اسٹیڈیم پر قبضہ کرلیا ہے ، وزیراعلی پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ملتان اسٹیڈیم کے تالے توڑنے والوں کے ہاتھ توڑ دیں گے۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے جذبہ خیر سگالی کو کمزوری نہ سمجھا جائے، عوا م کو کورونا وارئرس سے بچانا بھی حکومت کی ذمہ داری ہے، ملتان میں شرپسند عناصر ریاست کی رٹ کو چیلنج کر رہے ہیں۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے بیان میں کہا ہےکہ کٹھ پتلیاں جیالوں سے خوفزدہ ہیں، جو کرنا ہے کر لیں، 30 نومبر کو پی ڈی ایم کے ساتھ یوم تاسیس منانے سے پیپلز پارٹی کو کوئی نہیں روک سکتا۔

مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ قاسم باغ اسٹیڈیم نہ کھولا گیا تو پھر پورے ملتان میں جلسہ ہو گا، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ عوام کے مسترد شدہ اور کرپشن میں ڈوبے ہوئے لوگ ملتان میں کیا کر رہے ہیں؟

ان لوگوں کی آگ لگانے والی منفی ذہنیت بے نقاب ہوچکی ہے، اپنی لوٹ مار کی دولت بچانے کے لیے یہ غریب عوام کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے پر تلے ہوئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ہفتے کے روز ملتان میں پیپلز پارٹی کی جانب سے قلعہ قاسم تک ریلی نکالی گئی جس کی قیادت سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادوں علی حیدر گیلانی اور موسیٰ گیلانی نے کی۔

پولیس کی بھاری نفری بھی گھنٹا گھر چوک ملتان پر تعینات تھی اور ٹریفک پولیس نے روڈ سے ٹریفک اور گاڑیاں ہٹائیں ۔پیپلز پارٹی کے کارکنان تمام رکاوٹیں اور پولیس حصار توڑ کر قلعہ کہنہ قاسم میں داخل ہو گئے جب کہ پی پی رہنما عبد القادر گیلانی بھی گھنٹہ گھر سے جلسہ گاہ پہنچے۔

اس موقع پر پولیس اور کارکنوں میں جھگڑا اور تلخ کلامی بھی ہوئی۔میڈیا سیل پیپلز پارٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ موسیٰ گیلانی کی قیادت میں پیپلزپارٹی کے کارکنوں نے جلسہ گاہ کا انتظام سنبھال لیا ہے اور اسٹیڈیم یں استقبالیہ کیمپ بھی لگا دیا ہے۔

موسیٰ گیلانی کا کہنا تھا کہ ہر صورت جلسہ قلعہ کہنہ باغ اسٹیڈیم میں کریں گے، پولیس اور انتطامیہ کی تمام رکاوٹیں توڑ دی ہیں، دروازے توڑ کر ہم نے اسٹیڈیم کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

قبل ازیں پنجاب حکومت نے پی ڈی ایم کو ملتان میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے قاسم باغ کو کنٹینر لگا کر سیل کردیا تھا۔

وزیراعلی پنجاب کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ عوام کے مسترد شدہ عناصر کے دلوں میں دکھی انسانیت کیلئے رتی بھر درد نہیں۔

اقتدار کی ہوس میں مبتلا ٹولے کی آنکھوں پر کالی پٹی بندھ چکی ہے اورچوروں کا ٹولہ اپنی منفی سیاست کیلئے عوام کی زندگیوں کو دائو پر لگا رہا ہے،اپوزیشن کی ساری جماعتیں الٹی بھی ہو جائیں،پھر بھی سیدھی طرح لوٹ مار کا حساب دینا ہوگا۔

ادھر رات گئے پولیس نے پیپلز پارٹی کے رہنمائوں اور کارکنوں سمیت 8افراد کو گرفتار کرلیاہے ، گرفتار افراد میں سابق ایم پی اے ڈاکٹر جاویدصدیقی اور یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی قاسم گیلانی بھی شامل ہیں۔

پولیس کے مطابق گرفتار کارکن اور رہنما کرین لیکر اسٹیڈیم پہنچے تھے ،پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتاریاں تالے توڑنے اور ریلیاں نکالنے پر کی گئیں ، اپوزیشن کارکنوں کی جانب سے کنٹینر ز ہٹانے پر پولیس کی بھارتی نفری اسٹیڈیم پہنچ گئی۔

پولیس کا اسٹیڈیم پہنچنے والے کارکنان پر لاٹھی چارج ، ٹی وی رپورٹ کے مطابق سی پی او ملتان حسن رضا بھی اسٹیڈیم پہنچ گئے ،ن لیگی رہنماجاویدلطیف،پی پی رہنماعلی حیدرگیلانی کی قیادت میں کارکنان جلسہ گاہ پہنچ گئے، دریں اثناء ملتان کی انتظامیہ نےاپوزیشن کے خلاف مقدمات درج کرلیے ہیں۔

پولیس نے مظاہرین پر اسٹیڈیم کے تالے و گیٹ توڑنے اور کار سرکار میں مداخلت پر تھانہ لوہاری گیٹ میں مقدمہ درج کر لیا۔مقدمہ 70 نامزد اور 3 سو سے زائد نامعلوم افراد کےخلاف تھانہ لوہاری گیٹ کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) کی مدعیت میں درج کیاگیا۔

ملتان کی اسسٹنٹ کمشنر عابدہ فرید نے پولیس کے ساتھ مل کر جلسہ کیلئے کیٹرنگ کا سامان دینے والوں کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کیا اور متعدد گوداموں کو سیل کر کے مقدمات درج کر لیے ہیں۔پولیس تھانہ گلگشت نے پی ڈی ایم کے جلسہ کیلئے سامان دینے والے 5 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔