نیٹو افغانستان میں اپنے آئندہ کردار کے حوالے سےتذبذب کا شکار

January 07, 2021

نیٹو نے اعتراف کیا ہے کہ وہ افغانستان میں اپنے آئندہ کردار کے حوالے سے گو مگو اور تذبذب کا شکار ہے۔

اس بات کا اعتراف نیٹو سیکٹری جنرل یین سٹولٹن برگ نے جرمن پارلیمنٹ میں موجود جرمن کرسچیئن سوشل یونین (CSU) کے ارکان سےخطاب سے قبل ایک ورچوئل پریس اسٹیٹمنٹ میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم کابل حکومت اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات کے حامی ہیں لیکن اس کے ساتھ ہی ہمیں ایک مشکل صورتحال اور تذبذب کا سامنا بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ ماہ ( فروری میں ) یورپین وزرائے دفاع کے اجلاس میں ہمیں اس بات کا فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے کہ ہم افغانستان میں اپنی فوجی موجودگی برقرار رکھیں اور پھر ایک طویل عرصے تک اس میں اُلجھے رہنے کا کا خطرہ مول لیں یا اسے ایسے ہی چھوڑ دیں۔

اس کے لیے سب سے اہم اور ضروری شرط یہ ہے کہ طالبان اپنی شرائط پوری کریں اور وہ القاعدہ سمیت بین الاقوامی دہشت گردوں سے اپنے تمام روابط ختم کریں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک مشکل فیصلہ ہے جسے ہم سب کو مربوط اور اچھی منصوبہ بندی کے ساتھ انجام دینے کی ضرورت ہے۔