تذکرۃ الاولیاء

January 24, 2021

مصنّف: حضرت شیخ فرید الدّین عطّار نیشا پوریؒ

ترجمہ، ترتیب و اضافہ: رئیس احمد جعفری

صفحات: 624

قیمت: 1200

ناشر: بُک کارنر، جہلم

ٹائٹل سے گمان گزرتا ہے کہ یہ حضرت فرید الدّین عطّارؒ کی معروف کتاب’’ تذکرۃ الاولیاء‘‘ کا اُردو ترجمہ ہے، مگر ایسا ہے نہیں، یہ کتاب تین حصّوں میں تقسیم ہے۔ پہلا حصّہ ’’تذکرۃ الاولیاء‘‘ کا اُردو ترجمہ ہے، تاہم فاضل مترجّم نے مکمل ترجمے کی بجائے خلاصے پر اکتفا کیا ہے اور بہت سا ایسا مواد، جو کشف وکرامات سے متعلق تھا، حذف کردیا۔ اُنھوں نے اولیائے کرامؒ کی سیرت اور تعلیمات کو نمایاں کرنے کی کوشش کی تاکہ قاری کی زندگی میں مثبت تبدیلیاں فروغ پا سکیں۔ دوسرے اور تیسرے حصّے میں، جو صفحہ 127 سے 610 تک پر مشتمل ہے، مترجّم نے برّصغیر پاک و ہند کے 28 بزرگانِ دین کے حالاتِ زندگی قلم بند کیے ہیں، جب کہ اِس میں 8 ایسے مشایخِ عظّام کا بھی تذکرہ شامل ہے، جن کا اِس خطّے سے تعلق نہیں۔

کتاب کے آغاز میں مِصری عالمِ دین، ڈاکٹر محمد مصطفیٰ حلمی کی کتاب’’ تاریخِ تصوّف‘‘ کا بھی خلاصہ پیش کیا گیا ہے، جسے انھوں نے خود 50ء کی دہائی میں اُردو قالب میں ڈھالا تھا۔ یوں یہ کتاب’’ تذکرۃ الاولیاء‘‘ کے ترجمے کے ساتھ ایک الگ تالیف کی بھی صُورت اختیار کرگئی ہے۔ رئیس احمد جعفری( وفات، 1968ء) کی فنی مہارت پر زیادہ کلام کی گنجائش نہیں کہ وہ تحقیق اور ترجمہ نگاری کا ایک معتبر و مستند حوالہ ہیں۔ اُنھوں نے 300 کے قریب کتب تصنیف و تالیف کیں۔ اُن کے صاحب زادے، سیّد رفیع احمد جعفری نے اِس کتاب پر نظرِ ثانی کے ساتھ اشاعت میں بھی معاونت کی ہے۔