پی ایس ایل گلوبل لیگ بن گئی، پاکستان میں کھیلوں کا رخ تبدیل کردیا

February 20, 2021

پی ایس ایل اب گلوبل لیگ بن گئی ہے جس میں شر کت دنیا بھر کے کھلاڑیوں کے لئے اعزاز بن گئی ہے، پاکستان میں پچھلے سال سے اس کے مقابلے اپنی ہی سر زمین پر ہورہے اور اس سال بھی تمام میچوں کی میزبانی پاکستان کے میدان کریں گے، اس لیگ کے حوالے سے ملک کے دیگر کھیلوں کے کھلاڑیوں کا جوش و جذبہ قابل دید ہے، اسکواش کنگ جہانگر خان کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل نے پاکستان کر کٹ اور کھیل کو نیا مقام دیا ہے۔

سابق قومی ہاکی کپتان اصلاح الدین نے کہا کہ کر کٹ کی طرح دیگر کھیلوں کی لیگ کا آغاز ہونا چاہئے اس قسم کے مقابلے سے نئے کھلاڑی سامنے آتے ہیں،عالمی شہرت یافتہ ایتھلیٹ نسیم حمید نے کہا کہ اس سل 20فیصد تماشائیوں کے میدان میں آنے سے نیا جوش جنم لے گا،کراچی کننگز میری فیورٹ ٹیم ہے، بیڈ منٹن کی قومی چیمپئن ماہور شہزاد نے کہا کہ بیڈ منٹن کی بھی لیگ ہونی چاہئے اس سے کھلاڑیوں کو تجربہ ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ میری حمایت کراچی کے ساتھ ہے، اسنوکر کے سابق عالمی چیمپئن محمد یوسف نے کہا کہ پی ایس ایل ملک کی پہچان بن گئی ہے جس کا سہرا پی سی بی جاتا ہے، ٹیبل ٹینس کی قومی خاتون چیمپئن شبنم بلال نے کہا کہ اس بار لاہور قلندر فاتح ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل نے پاکستان میں کھیلوں کا رخ تبدیل کردیا، اسکواش کے سابق عالمی چیمپئن جان شیر خان کی ہمدردی پشاور زلمی کے ساتھ ہے تاہم انہوں نے کہا کہکسی بھی ٹیم کے کھلاڑی کی اچھی کار کردگی پر اسے داد ملنی چاہئے،پاکستان کر کٹ ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق نے کہا کہ پی ایس ایل نئے کھلاڑیوں کی دریافت اور انہیں اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا بہترین موقع فراہم کررہی ہے، ملتان سلطانز کو اس بار کچھ کر کے دکھانا ہوگا۔

ٹیبل ٹینس کی قومی کھلاڑی سائرہ محبوب کا کہنا ہے کہ ٹینس اور دیگر کھیلوں کے حکام بھی ایسے مقابلے کی راہ ہموار کریں تو ملک ہر کھیل میں آگے بڑھ سکتا ہے،ان کا کہنا ہے کہ ہمدردی اسلام آباد کے ساتھ ہے، قومی ہاکی ٹیم کے سابق کپتان حنیف خان نے کہا کہ پی ایس ایل نے پاکستان میں کر کٹ کے کلچر کو تبدیل کردیا،بھارت کو بھی سیاست سے ہٹ کر اپنے کھلاڑی بھیجنے چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سے اس بار اچھی امید ہے۔ نامور کھلاڑیوں اور تبصرہ نگاروں کے پاکستان آنے سے ملک کے حوالے سے دنیا بھر میں مبت پیغام جائے گا۔