مریضوں کی محفوظ دیکھ بھال کیلئے ڈاکٹرز اور نگہداشت کارکنان کورونا سے بچاؤ کیلئے رضاکارانہ ویکسین لیں، پروفیسر کرس وائٹی

February 25, 2021

راچڈیل (ہارون مرزا)انگلینڈ کے چیف میڈیکل آفیسر پروفیسر کرس وائٹی نے کہا ہے کہ ڈاکٹرز اور نگہداشت کے کارکنان کو کورونا وائرس سے بچائو کیلئے رضا کارانہ طو رپر ویکسین لینی چاہیے تاکہ و ہ زیادہ محفوظ طریقے سے مریضوں کی دیکھ بھال کا فریضہ سر انجام دے سکیں، طبی عملہ کے بارے میں میرا نظریہ اور موقف بڑا واضح ہے، ڈاکٹرز وطبی عملے کی یہ پیشہ ورانہ ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے کام کریں جو مریضوں کی حفاظت میں مدد گار ہوں، کسی سرکاری عہدیدار کی طرف سے یہ تبصرے پہلے اشارے دیئے گئے ہیں جن سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کمزوروں کی دیکھ بھال کرنے والوں کے لئے ویکسین لگانا لازمی ہوسکتا ہے، پروفیسر وائٹی کی توقعات کے باوجود اس ماہ کے شروع میں ہونے والے ایک مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ یونیورسٹی آف ہاسپٹل آف لیسسٹر این ایچ ایس ٹرسٹ میں صرف 64 فیصد عملے نے 3 فروری تک اپنی پہلی خوراک لینے کی پیش کش قبول کی تھی جب کہ وائٹ میڈیکس میں اپٹیک 71 فیصد رہا جو کہ کسی بھی گروہ میں سب سے زیادہ ہے ، یہ سیاہ فام عملے میں آدھے درجے پر آگیا تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بیم گروپس کو وائرس کی صورت میں بیماری شرح اموات کا خطرہ زیادہ ہے، یہ جنوبی ایشینز میں بھی کم تھا جہاں صرف 60 فیصد افراد نے اپنی پہلی خوراک وصول کی تھی، یہ امر قابل ذکر ہے کہ حکومت کورونا لاک ڈائون سے نکلنے کیلئے اپنی حکمت عملی مرتب کر چکی ہے جس کے تحت مرحلہ وار پیش قدمی کی جائے گی ‘ برطانیہ میں عالمی وباء کورونا وائرس کے پھیلائو کے پیش نظر تیسرا قومی لاک ڈائون نافذ ہے جبکہ برطانیہ کی طرف سے کورونا انفیکشن کے حوالے سے 33ریڈ لسٹ ممالک کی فہرست مرتب کی گئی ہے، جہاں سے آنے والے تمام مسافروں کو ائیر پورٹس سے ملحقہ قرنطین ہوٹلوں میں دس یوم کے لیے قرنطین کیا جا رہا ہے، قرنطین کے دوران ہوٹل کے اخراجات مسافر کے ذمہ ہیں جبکہ اس دوران دو مرتبہ کورونا ٹیسٹ کیا جائیگا جو پازیٹو آنے کی صورت میں اضافی دورانیہ رہنے کی صورت میں زائد رقم ادا کرنا لازم ہے، قرنطین ہوٹلوں میں سیکیورٹی کا عملہ بھی تعینات کیا گیا جو اس امر کو یقینی بنائے کہ ائیر پورٹس سے ہوٹلوں میں منتقل کیے جانے والے مسافر اپنا دس روزہ قیام یقینی بنائیں اور قواعدو ضوابط کی مکمل پاسداری کی جائے، خلاف ورزی کرنیوالوں کو بھاری جرمانے کا سامنا کرناپڑسکتا ہے ۔