اسکولوں میں کورونا ٹیسٹ گیم چینجر ہوگا، پروفیسر سیمپل

March 04, 2021

لندن (جنگ نیوز) سیکنڈری اسکولوں کے طلبہ کے باقاعدگی کے ساتھ کورونا ٹیسٹ کرنا ’’گیم چینجر‘‘ ثابت ہوگا اور اس سے طلبہ کا اسکول کے محفوظ ہونے کے حوالے سے اعتماد بڑھے گا۔ اس بات کا اظہار پروفیسر کالم سیمپل نے کیا، انہوں نے کہا کہ کلاسوں میں طلبہ کا ماسک پہننا اور کلاسوں میں ہوا کے گزرنے کا انتظام ہونا، طلبہ کو وائرس سے محفوظ رکھنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ اسکولوں میں انفیکشن کی شرح خاصی کم ہے۔ انگلینڈ میں 8 مارچ سے اسکول کھولے جارہے ہیں، ٹیچرز یونینز نے کہا ہے کہ طلبہ کی بڑی تعداد کا ٹیسٹ کئے جانے کے سبب انہیں مرحلہ وار واپس بلانا چاہئے۔ سکینڈری اسکولوں کے طلبہ کو ہر ہفتہ دو مرتبہ رپیڈ فلورل ٹیسٹ کیا جائے گا تاکہ اگر کوئی بچہ انفیکشن سے متاثر ہے تو اس کا فوراً پتہ چل جائے۔ طلبہ کے ابتدائی تین ٹیسٹ اسکول میں کئے جائیں گے جس کے بعد انہیں کٹ دیدی جائے گی اور وہ خود گھر میں ٹیسٹ کرکے نتیجہ حاصل کرسکیں گے۔ ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا کہ یہ اچھی خبر ہے کہ اسکولوں میں انفیکشن کی شرح بہت کم ہے۔ سکینڈری اسکولوں کے طلبہ 1.2 فیصد اور اساتذہ 1.6 فیصد وائرس سے متاثر ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ فلو کی طرح، بچوں کے ذریعے وائرس نہیں پھیلا۔ پروفیسر سیمپل نے کہا کہ جن اساتذہ کو وائرس لگا وہ بھی طلبہ سے نہیں بلکہ کسی دوسرے بالغ شخص سے لگا۔ ایسوسی ایشن آف اسکول اینڈ کالج لیڈر جیف بارٹن نے کہا کہ طلبہ کو مرحلہ وار بلایا ناگزیر ہوگا اور طلبہ کو اس وقت کلاس میں جانے کی اجازت نہیں ہوگی جب تک وہ ٹیسٹ نہیں کرالیں گے۔