ایپکا کا ینگ ڈاکٹرز سے متعلق تمام سرکاری امور کے بائیکاٹ اور احتجاج کا اعلان

March 05, 2021

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن کے صوبائی جنرل سیکرٹری حاجی عبداللہ صافی نے ینگ ڈاکٹرز سے متعلق تمام سرکاری امور کے مکمل بائیکاٹ اور 6 مارچ کو کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرےکا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایپکا کے ممبران کی عزت نفس پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا ۔ یہ بات انہوں نے جمعرات کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔ اس موقع پر حافظ امان اللہ ، عارف مینگل ، غلام نبی محمد حسنی و دیگر بھی موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ یکم مارچ کو پی جی ایم آئی میں ملازمین و ایپکا کے ممبران سرکاری امور انجام دے رہے تھے کہ اسی دوران ڈاکٹروں نے مبینہ طور پر حملہ کرکے فرنیچرز ، کمپوٹرز و دیگر الات توڑ دیئے اور سرکاری املاک کو شدید نقصان پہنچایا جبکہ وہاں فرائض انجام دینے والے اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا ساتھ ہی مذکورہ ڈاکٹروں نے مبینہ طور پر اپنی تنظیم کے پلیٹ فارم سے ملازمین کو دھمکانا بھی شروع کردیا جبکہ ینگ ڈاکٹرز نے مذکورہ واقعے کا بےبنیاد الزامات سے سہارا لیا اور اسپتالوں کی او پی ڈیز بند کرکے غریب عوام کو مشکلات سے دوچار کردیا محکمہ صحت کے مختلف سرکاری اداروں کو ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے مبینہ طور پر تالے لگائے گئے انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان نے ڈاکٹروں کی اسامیاں پبلک سروس کمیشن کے ذریعے مشتہر کیں کمیشن کے امتحان میں ناکام ہونے والے ڈاکٹروں نے حکومت پر تعیناتی کے لیے مبینہ طور پر دبائو ڈالا جس پر حکومت نے کمیشن کے امتحان میں ناکام ہونے والے ڈاکٹروں کو ایڈہاک پر بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا اور ان میں سے 366 ڈاکٹروں کو پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹیٹیوٹ بھیجا جبکہ وہاں خالی اسامیاں صرف دو سو تھیں باقی ڈاکٹروں کے لیے نہ اسامیاں تھیں نہ تنخواہوں کے لئے فنڈز تھے انسٹیٹیوٹ کے سربراہ نے مزید اسامیوں اور تنخواہوں کی مد میں فنڈزمانگے اور ہدایات کیں کہ پہلے حاضری رپورٹ کرنے والوں کو لیا جائے باقی ماندہ حکومت کی جانب سے اسامیوں اور فنڈز کے جاری ہونے پر کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔جب لیڈی میڈیکل افسر کی خالی اسامیاں پر ہوگئیں اور بعد میں آنے والی لیڈی میڈیکل افسر کو بھی یہی کہا گیا کہ اسامیاں پر ہوگئی ہیں ایک دو دن میں محکمہ صحت کی جانب سے ہدایات آنے پر کارروائی عمل میں لائی جاسکے گی جس پر بعض ڈاکٹر وں نے وہاںآکر دبائو ڈالا کہ مذکورہ لیڈی ڈاکٹر کی جوائنگ لی جائے محکمےکی جانب سے پالیسی کے مطابق جواب آنے پر مذکورہ ڈاکٹروں نے عملے پر حملہ کیا تشدد اور تھوڑ پھوڑ کی ۔ جس پر ادارے کی جانب سے پاکستان میڈیکل کمیشن کو مراسلہ لکھا گیا اور ساتھ ہی متعلقہ تھانے کو ایف ائی ار درج کرنے کے لئے بھی مراسلہ بھیجا گیا ۔صوبائی جنرل سیکرٹری حاجی عبداللہ کمیٹی کے چیئرمین جبکہ دیگر ممبران میں حافظ امان اللہ ، حضرت علی ، پرویز بنگلزئی ، محمو درئیسانی ، عبدالخالق کاسی ، سید منیر آغا ،عبدالباسط شاہ ، احمد شاہ خروٹی اور سجاد حسین شامل ہیں انہوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ واقعہ کےذمہ داروںکے خلاف کارروائی کی جائے۔