الیکشن کمیشن کا کردار متنازع، سینیٹ انتخابات میں ہماری درخواستوں کو خاطر میں نہیں لایا، ڈسکہ الیکشن میں بھی یہی کیا گیا، عمران خان

March 09, 2021

الیکشن کمیشن کا کردار متنازع رہا، وزیراعظم

اسلام آ باد (نمائندہ جنگ / نیوز ایجنسیز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کا کردار متنازع رہا ، سینیٹ انتخاب میں ہماری درخواستوں کو خاطر میں نہیں لایا، ڈسکہ الیکشن میں بھی یہی کیا گیا، سنجرانی مضبوط امیدوار کامیاب ہوں گے، چیئرمین کے الیکشن کیلئے ہمارے سینیٹرز کو آفرز آنی شروع ہوگئیں، گیلانی نا اہل ہیں ، پیسے کے زور پر چیئرمین بننا چاہتا ہے ، انتخابی اصلاحات سے کرپشن کے دروازے بند کروں گا، اپوزیشن نے پیسہ چلایا اسے ہر جگہ ناکامی ہوگی، کوشش ہے اگلا الیکشن اوپن بیلٹ سے ہو ، ایجنسیز استعمال ہوتیں تو سینیٹ میں یہ نتائج ہوتے، یوسف رضا گیلانی نے اختلاقیات کی دھجیاں اُڑائیں، معاشی حالات کے باعث غریب افراد پر پڑنے والے بوجھ کا احساس ہے ،حکومتی سبسڈی کا مؤثر اور درست استعمال موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔علاوہ ازیں مہنگائی سے متعلق اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے معاشی ٹیم کو خوردنی تیل اورپیٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکسز میں کمی کی ہدایت کی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارٹی ترجمان کے اجلاس اور مہنگائی پر اعلیٰ سطح اجلاس سے خطاب اور سینیٹر فیصل جاوید اور ذیشان خانزادہ سے ملاقات کے دوران کیا۔ وزیراعظم نے ترجمانوں کو ہدایت دیں کہ قوم کو حقائق سے آگاہ کیا جائے تاہم انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن پر براہ راست تنقید نہ کرنے کریں الیکشن کمیشن سے صرف مطالبہ کریں کہ سینیٹ الیکشن میں پیسہ چلا اور اس کانوٹس لیا جا ئے۔تفصیلات کےمطابق پیر کے روز پارٹی ترجمانوں کےاجلاس سے خطاب وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے جس خدشے کا اظہار کیا تھا سینیٹ الیکشن میں وہی ہوا۔اپوزیشن نے پیسہ چلایا اور وہ اسلام آباد کی سیٹ جیت گئے۔ وزیراعظم نے ترجمانوں کو اپوزیشن کے پیسے کے بیانیے کو اجاگر کرنے کی ہدایت کردی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ماضی میں بھی یہ لوگ پیسے کے بل بوتے پر ایسا کرتے تھے۔یہ پیسے سے پہلے پاور میں آتے ہیں پھر وہی پیسہ خرچ کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے الیکشن کمیشن پر تنقید کر تے ہوئے کہا کہ سینٹ الیکشن میں الیکشن کمیشن کا کردار متنازع رہا۔ ڈسکہ الیکشن میں بھی الیکشن کمیشن نے یہی کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی نے اخلاقیات کی دھجیاں اڑائیں، قوم ان کی حرکتیں دیکھ رہی ہے۔ وزیراعظم نے تر جمانوں کو ہدایت کی کہ قوم کو حقائق سے آگاہ کریں۔ڈسکہ الیکشن میں امیدوار کی دو لائنوں پر نتیجہ روک کر الیکشن کالعدم کردیا گیا۔ سینیٹ الیکشن میں ہماری پٹیشنز کو کسی خاطر میں نہیں لایا گیا۔سینیٹ الیکشن میں ہمارا بیانیہ صحیح ثابت ہوا۔سب نے دیکھا سینیٹ الیکشن میں پیسہ چلتا ہے۔نااہل شخص پیسے کے زور پر سینیٹ میں آگیا۔ اب پیسہ کے زور پر منتخب شخص چیئرمین سینیٹ کے خواب دیکھ رہا ہے۔وزیر اعظم نے کرپٹ لوگوں کے پیسہ کےبل بوتے اقتدار میں آنے کے بیانیہ کا مقا بلہ کر نےکی ہدایت کردی ۔ تمام کرپٹ ٹولہ کرپٹ شخص کو ایوان بالا کے سب سے بڑے منصب پر منتخب کرانے کےلئے سرگرم ہے۔وزیراعظم نے کہا الیکشن ہارگئے ہمارا بیانیہ جیت گیا۔وزیراعظم نے کہاکہ صادق سنجرانی ہمارے مضبوط امیدوار ہیں، انشا اللہ کامیاب ہوںگے۔ اپوزیشن ناکام ہوئی اور مستقبل میں بھی ناکام ہوگی۔ پی ڈی ایم والوں کو ہر جگہ ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا۔وزیر اعظم نے تر جما نوں کو ہدایت کی کہ پی ڈیایم کے خلاف مزید فعال ہوں۔وزیر اعظم نے کہا کہ مہنگائی اور عام آدمی کی آسانی ترجیح ہے عوام کو آگاہ کریں۔ اجلا س میں چیئرمین سینیٹ کے الیکشنز پر وزیر اعظم نے ترجمانوں کو ٹاسک سونپ دیا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کرپٹ نظام کی محافظ ہے۔ پا ر لیمانی سیکرٹری ملیکہ بخاری نے الیکشن کمیشن میں دائر پٹیشنز پر بریفنگ دی۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نےجس خدشےکااظہار کیاتھا سینیٹ الیکشن میں وہی ہوا۔ ترجمان قوم کوحقائق سےآگاہ کریں۔ اجلاس میں مریم نواز کے کردار اور ن لیگ کا ٹکٹ چلنے کا معاملہ بھی زیر بحث آ یا۔پارٹی رہنمائوں نے موقف اختیار کیا کہ اگر ایوان کا اعتماد نہ ہوتاتو فوزیہ ارشد کامیاب نہ ہوتیں۔ وزیر اعظم نےاستفسار کیا کہ ٹریس ایبل بیلٹ چھپنے میں کتنا وقت لگتا۔معاشرے کے مستحق اور غریب افراد کو غذا اور دیگر اشیائے ضروریہ کی خریداری میں حکومت کی جانب سے براہ راست سبسڈی کی فراہمی کے حوالے سے بلا ئے گئے اجلاس سے خطاب میں وزیر اعظم نے مجوزہ پروگرام کو سراہتے ہوئے کہا کہ حکومت کو ملکی معاشی حالات کے باعث غریب افراد پر پڑنے والے بوجھ کا مکمل احساس ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری ہر ممکنہ کوشش ہے کہ غریب عوام پر مہنگائی کا بوجھ کم کیا جائے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ غریب عوام کو ریلیف پہنچانا ہماری ذمہ داری ہے ۔ ہمیں اپنی ذمہ داری کا مکمل احساس ہے اور ہم اس کو پورا کرنے کے لئے ہر حد تک جائیں گے، وزیرِ اعظم نے کہا کہ حکومتی سبسڈی کا شفاف اور موثر استعمال موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے،وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ مجوزہ نظام کے حوالے سے طریقہ کار اوراعداد وشمار کو جلد از جلد حتمی شکل دی جائے تاکہ اس پروگرام کا جلد از جلد اجراء کیا جا سکے۔ اجلاس میں وزیرِ خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، وزیرِ صنعت حماد اظہر، مشیر ڈاکٹر عشرت حسین، معاون خصوصی ڈاکٹر وقار مسعود ، ڈاکٹر ثانیہ نشتر، گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر، متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹریز و دیگر سینئر افسران شریک ہوئے ۔ وزیر اعظم کو مجوزہ احساس فوڈ اسٹیمپ پروگرام پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔