راحت فتح علی خان اور سلمان احمد کیلئے آرٹس کونسل کی لائف ٹائم اعزازی ممبر شپ

March 15, 2021

آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی جانب سے 16 مارچ 2021 منگل شام 5 بجے دُنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کرنے پر سُروں کے سلطان، استاد راحت فتح علی خان اور انٹرنیشل میوزک پروڈیوسر سلمان احمد کو آرٹس کونسل کی جانب سےلائف ٹائم اعزازی ممبر شپ دی جائے گی۔

آرٹس کونسل کے صدر احمد شاہ اور ان کی ٹیم اس سلسلے میں ایک شان دار تقریب منعقد کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ استاد راحت فتح علی خان نے عالمی سطح پر پاکستان کا نام روشن کیا، دوسری جانب سلمان احمد نےپاکستانی میوزک کو مختلف ممالک میں متعارف کروایا۔ان کا پروڈیوس کیا ہوا رومانوی گیت ’ضروری تھا‘ کو یوٹیوب پر سو کروڑ سے زیادہ بار دیکھا گیا ہے۔

سلمان احمد کی کاوشوں سے آکسفورڈ یونیورسٹی کی جانب سے استاد راحت فتح علی خان کو ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری دی گئی۔

استاد راحت فتح علی خان نے اس گھرانے میں آنکھ کھولی، جو جنوبی ایشیائی روایتی موسیقی کی پہچان سمجھا جاتا ہے، 7 سال کی عمر میں ان کی باقاعدہ تربیت کا آغاز ہو گیا تھا ، اب تک ان کے 50 سے زائد البم ریلیز ہوچکے ہیں۔

سیکڑوں فلموں اور ڈراموں میں ان کے گیتوں نے مقبولیت کے ریکارڈ قائم کیے۔ استاد نصرت فتح علی خان کے انتقال کے بعد استاد راحت فتح علی خان نے اپنے ملک اور خاندان کا نام پوری دنیا میں روشن کیا۔ موسیقی کے گھرانے میں آنکھ کھولنے کی وجہ سے سُر، سنگیت اور راگنیاں ان کی گھٹی میں شامل ہوتی گئیں۔

استاد راحت فتح علی خان کم عمری ہی سے اپنے چچا استاد نصرت فتح علی خان کے ساتھ سماع کی محفلوں میں سنگت کرنے لگے تھے۔ اس زمانے کی تربیت آج استاد راحت فتح علی خان کے قدم قدم پر کام آرہی ہے۔

علاوہ ازیں انہوں نے یُوم پاکستان کے موقع پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ہال میں منعقدہ ’’صوفی نائٹ‘‘ میں اپنی آواز میں مشہور قوالیاں پیش کر کے دنیابھر کو پیغام دیا کہ ہماری ثقافت، امن و بھائی چارے کا پرچار کرتی ہے۔ اس موقع پر تقریباً دو سو ممالک کے نمائندے موجود تھے۔

ہال میں تِل دھرنے کی جگہ نہیں تھی اور حاضرین نے ان کی آواز اور صُوفی میوزک کو بے حد سراہا، جب عالمی امن کے لیے شان دار خدمات انجام دینے پر ملالہ یوسف زئی کو ’نوبیل پیس پرائز ایوارڈز‘ سے نوازا گیا تو استاد راحت فتح علی خان کو اوسلو میں منعقدہ ’نوبیل پیس پرائز ایوارڈز‘میں ہیڈ لائن سنگر کے طور پر مدعو کیا گیا۔ وہ تقریب بہت غیرمعمولی تھی۔

دُنیا کے120ممالک نے ان پرفارمنس کو براہ راست دیکھا۔ انہوں نے دنیا کے درجنوں ممالک میں پیور قوالی پیش کی۔مختلف اختراع لے کر آئے، امیر خسرو، شیخ سعدیؒ، بوعلی سینا قلندر، حافظ شیرازی و دیگر شعراء کا کلام پیش کیا۔

ان خدمات کے صلے میں استاد راحت فتح علی خان کو آرٹس کونسل کراچی کی جانب سے لائف ٹائم اعزازی ممبر شپ دی جارہی ہے۔

اس قبل یہ اعزازی ممبر شپ ملکہ ترنم نور جہاں،مہدی حسن اور استاد نصرت فتح علی خان کو دی گئی تھی۔