اتحادیوں نے لاڑکانہ میں اسٹیبلشمنٹ سے مل کر پی پی کی مخالفت کی، بلاول بھٹو زرداری

April 02, 2021


پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ان کے اتحادی نے لاڑکانہ میں گھس کر اسٹیبلشمنٹ سے مل کر پیپلز پارٹی کی مخالفت کی لیکن انہوں نے برداشت کیا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس کے باوجود پیپلز پارٹی آزادی مارچ کا ساتھ دیتی ہے اور جے یو آئی کو پی ڈی ایم کا سربراہ مانتی ہے۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ وہ ن لیگ جے یو آئی ف اور پی ڈی ایم کو تجویز دیں گے کہ آرام سے سوچ سمجھ کر فیصلے کريں۔

انہوں نے کہا کہ مریم شریف صاحبہ کے ساتھ ہمارے اچھے تعلقات رہے ہیں، ہم نہیں چاہتے کہ سوالات کی وجہ سے کوئی ایشو پیدا ہو۔

بلاول بھٹو زرداری نے براڈشیٹ کمیشن کی رپورٹ بھی مسترد کردی۔

انہوں نے کہا کہ تیس سال سے سوئس کیسز کا سنتے آرہے ہیں، آخر کتنی بار یہ لوگ ایک کیس کو ہارنا چاہتے ہیں، آصف زرداری سوئس کیس میں بری ہوچکے ہیں۔

بلاول بھٹو نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کوئی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں، جب کوئی مسئلہ ہوتا ہے وہ کسی نہ کسی کو قربانی کا بکرا بنادیتے ہیں۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ دنیا کے قانون کے مطابق نیب پکڑا گیا ہے، نیب کو سزا ملی ہے 60 ملین ڈالر کا براڈ شیٹ کیس میں نقصان ہوا، حساب کون دے گا۔