پاکستان کو توانائی کے مسائل حل کرنے کیلئے مسابقتی مارکیٹ قائم کرنا ہوگی

April 16, 2021

اسلام آباد (مہتاب حیدر) پاکستان کو توانائی کے مسائل حل کرنے کیلئے مسابقتی مارکیٹ قائم کرنا ہوگی۔ یو ایس ایڈ نے گزشتہ دس برس میں پاکستان کے توانائی شعبے میں 80 کروڑ ڈالرز سرمایہ کاری کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق، پاکستان میں 30 کروڑ ڈالرز کے موجودہ توانائی منصوبوں کے حوالے سے یو ایس ایڈ کے توانائی ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کو اس اہم شعبے کے مسائل حل کرنے کے لیے مسابقتی مارکیٹ قائم کرنا ہوگی۔ یو ایس ایڈ کے پاکستان میں انرجی دفتر کے ڈائریکٹر ڈون مک کیوبن اور انرجی پروجیکٹ مینجمنٹ اسپیشلسٹ ندیم حبیب نے آن لائن زوم بریفنگ میں بتایا کہ یو ایس ایڈ نے اب تک پاکستان کے توانائی شعبے میں گزشتہ دس برس کے دوران 80 کروڑ ڈالرز سے زائد سرمایہ کاری کی ہے، جب کہ موجودہ پورٹ فولیو 30 کروڑ ڈالرز کا ہے جس میں 25 کروڑ ڈالرز توانائی انفراسٹرکچر اور باقی ماندہ 5 کروڑ ڈالرز شعبے کی دوسری ضروریات سے متعلق ہے۔ ان سے جب پاکستان کے بھاری گردشی قرضوں سے متعلق سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک بڑا مسئلہ ہے، تاہم قابل تجدید توانائی سے کسی حد تک حل ملا ہے۔ جب کہ ریونیو جمع کرنا بھی ایک مسئلہ ہے، خصوصاً افغانستان اور بلوچستان کے ساتھ خطے میں یہ مسئلہ ہے۔ اس کا حل مسابقتی مارکیٹ کا قیام ہے۔یکساں ٹیرف اور ڈسکوز کی نجکاری کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ نجکاری ایک حساس مسئلہ ہے، کیوں کہ ریونیو جمع کرنے کی نجکاری امریکا میں کچھ حصوں میں ہے، لیکن کوئی یکساں ٹیرف نہیں ہے۔ ندیم حبیب کا کہنا تھا کہ اگر باقاعدگی سے نجکاری کی جائے تو اس سے کسی حد تک حل مل سکتا ہے۔ یکساں ٹیرف کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک سیاسی فیصلہ تھا لہٰذا حکومت کراس سبسڈی کے عمل سے خسارہ پورا کررہی ہے، لیکن یہ ماڈل مستحکم نہیں ہے۔ یو ایس ایڈ فنڈڈ منصوبوں پر عمل درآمد کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ توانائی منصوبوں پر عمل درآمد سب سے بڑا چیلنج تھا۔ جب کہ سیاسی عدم استحکام کے گرد مسائل بھی چیلنج ہے کیوں کہ یہ باعث تاخیر ہے۔