حکومتی فیصلہ قبول نہیں،نجی تعلیمی ادارے کھلے رہیں گے،پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن

April 21, 2021

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بلوچستان پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے رہنمائوں جمیل مشوانی، نواز پندرانی، میر بہادر خان لانگو، جلال خان اچکزئی اور دائود شاہ کاکڑ نے تعلیمی اداروں کی بندش سے متعلق حکومتی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ نجی تعلیمی ادارے کھلے رہیں گے امید ہے کہ والدین اپنے بچوں کے مستقبل کیلئے ہمارا ساتھ دیں گے کوروناکے حوالے سے تمام ایس او پیز پر عمل کرنے کیلئے تیار ہیں لیکن تعلیمی اداروں کی تالہ بندی کسی صورت قبول نہیں کریں گے، بلوچستان حکومت کو صوبے کی تعلیمی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کرنے چاہئیں۔یہ بات انہوں نے منگل کو کو ئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتوں نے ایک مرتبہ پھر کورونا کو بنیاد بناکر ہمارے نونہالوں سے تعلیم کے حصول کا بنیادی حق چھیننے کے ناروا احکامات صادر کئے ہیں جبکہ اس سے پہلے بھی اس طرح کا غیر منصفانہ عمل پہلے بھی کیا جاچکا ہے جس کے نتیجے میں بے شمار طلباء تعلیم کے زیور سے محروم کردیئے گئے جو منفی عناصر کے ہاتھ چڑھ کے معاشرے کے لیے ناسور بن سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ پرائیوٹ تعلیمی اداروں نے حکومت کا ایک بڑا بوجھ اپنے سر اٹھایا ہوا ہے ایک طرف نونہالوں وطن عزیز کو علم کی روشنی میں بہرہ مند کررہے ہیں اور دوسری طرف ان نجی اداروں کی وجہ سے بے شماور لوگوں کو روزگار مہیا کیے ہوئے ہیں اور نجی اسکولز بغیر کسی حکومتی امداد کے چل رہے ہوتے ہیں بچوں کی فیسوں سے کرائےِ تنخواہیں ودیگر اخراجات پورے کرتے ہیں۔ تعلیم دشمنی کے ساتھ ساتھ پرائیوٹ ا سکولز سے جڑے بے شمارگھرانوں کا معاشی قتل کیا جارہا ہے، اساتذہ و دیگر ذہنی کرب میں مبتلا ہوچکے ہیں حکومت کیلئے یہ کہنا آسان ہوتا ہے کہ تمام نجی اسکولز غیر معینہ مدت کیلئے بند ہونے چاہئیں لیکن حکومت کایہ فیصلہ ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ متوسط طبقے کیلئے آن لائن حصول تعلیم ناممکن ہے ۔