ڈاکٹر رضوان جہانگیر ترین کو گرفتار خسرو بختیار کو طلب کرنا چاہتے تھے، اندرونی کہانی سامنے آگئی

April 28, 2021

اسلام آباد (این این آئی)پنجاب میں شوگر مافیاکے خلاف تحقیقات کرنے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر رضوان کو تبدیل کرنے کی اندرونی کہانی سامنے آگئی جس کے مطابق ایف آئی اے کی ٹیم خسرو بختیار کو ٹو اسٹار شوگر مل میں 13 کروڑ کے شیئرزرکھنے پر طلب کرنا چاہتی تھی۔نجی ٹی وی کے مطابق وفاقی وزیر خسرو بختیار کے خاندان کی ٹو اسٹار شوگر مل کے خلاف کارروائی کرنے پر چینی تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ کو ہٹایا گیا، ایف آئی اے کی ٹیم خسرو بختیار کو ٹو اسٹار شوگر مل میں 13 کروڑ کے شیئرزرکھنے پر طلب کرنا چاہتی تھی۔ذرائع کے مطابق ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر رضوان نے جہانگیر ترین کی شوگر اسکینڈل میں گرفتاری کی اجازت بھی مانگی تھی اور اپنے مؤقف پر قائم رہنے پر ان کو کام سے روک دیا گیا جبکہ ابھی یہ واضح نہیں ہوا کہ ڈاکٹر رضوان کو ایف آئی اے سے بھی فارغ کردیا گیا ہے تاہم ڈاکٹر رضوان کو حکومت کے اگلے حکم کا انتظار ہے۔ذرائع کے مطابق چینی تحقیقاتی ٹیم رواں ہفتے 5 مزید شوگر مل مالکان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے والی تھی، اس وقت مجموعی طور پر 12 ایف آئی آر درج ہیں جن میں 3 جہانگیر ترین اور ایک ایف آئی آر شہباز شریف خاندان کے خلاف درج ہے۔