’یکم مئی‘ محنت کشوں کا عالمی دن

May 01, 2021

پیارے بچو ، یکم مئی کو محنت کشوں کا عالمی دن منایا جاتا ہے، کیا آپ کو اس دن کی اہمیت کا علمہے؟۔نہیں تو ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ہر سال باقاعدگی کے ساتھ یہ دن کیوں منایا جاتا ہے۔ دراصل یوم مئی کا آغاز 1886ء میں محنت کشوں کی طرف سے آٹھ گھنٹے کے اوقات کار کے مطالبے سے ہوا۔

1780ء میں برطانیہ سے جنم لینے والا صنعتی نقلاب ساری دنیا کی معیشت پر اثر انداز ہوا۔ اس کے نتیجے میں ایسا سرمایہ دار طبقہ پیدا ہوا ، جس نے مزدوروں کو ظلم و ستم کا نشانہ بنانا شروع کیا۔ فیکٹریوں میں کام کرنے کے اوقات متعین نہیں تھے۔ مزدوروں سے 18 گھنٹے مسلسل کام لیا جاتا اورانہیں کوئی چھٹی نہیں دی جاتی تھی۔

اس کے علاوہ کام کرنے کی جگہوں کے حالات بھی نہایت خراب تھے ۔اس ظلم ، جبر ، غلامانہ طریقہ کار سےسرمایہ داروں اور محنت کشوں میں طبقاتی کشمکش نے جنم لیا۔ اس صورت حال سے دنیا بھر کی طرح امریکا میں بھی مزدور تحریک کا آغاز ہوا۔

یکم مئی 1886 کو امریکامیں مزدوروں نے ہڑتال کردی جو کامیاب رہی ۔ 3 مئی کو ہڑتال پرامن طور پر جاری تھی کہ پولیس ایک فیکٹری میں گھس گئی جہاں مزدورں کا اجتماع ہورہا تھا۔ اس نے فائرنگ کردی جس سے نصف درجن سے زائد مزدور ہلاک ہوگئے۔

اس خوں ریزی کے خلاف 4؍ مئی کو شکاگو میں واقع Hey-Market میں مزدوروں نے پرامن ریلی نکالی تمام مزدوروں کی زبان پر ایک ہی ترانہ تھا۔’’روزانہ کے اوقات کار آٹھ گھنٹہ مقرر کیے جائیں‘‘، لیکن صنعت کار اس مطالبے کو ماننے پر تیار نہیں تھے۔ریلی کے اختتام پر مزدوروں نے جلسہ کیا، وہاں پولیس پہنچ گئی۔اسی دوران جلسہ گاہ میںبم دھماکہ ہوا جس میں ایک پولیس والا ہلاک ہوگیا جب کہ چھ اہل کار زخمی ہوگئے۔

اشتعال میں آکرپولیس نے مزدوروں پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ جس سے کئی محنت کش ہلاک و زخمی ہوئے۔ انہی زخمی مزدوروں میں سے ایک مزدور نے اپنی خون آلود قمیص کو ہوا میں لہرایا اور سرخ رنگ مزدوروں کے جھنڈے کا علامتی رنگ بن گیا۔ شکاگو کے سرکردہ مزدوررہنماؤں ،اوگست اسپائس، البرٹ پارسنز، اڈولف فشر، جارج اینجل، لوئس لنگ، مائیکل شواب، سیموئیل فیلڈن اور اسکرنیب کو گرفتار کرلیا گیا۔

ان میں سے اوگست اسپائس، البرٹ پارسنز، اڈولف فشر اور جارج اینجل کو 11 نومبر 1887 کو پھانسی دی گئی جب کہ مائیکل شواب اور سیموئیل فلڈن کی سزا ئے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا گیا۔مزدوروں کی یہ قربانی رائیگاں نہیںگئی اور 1889ء میں محنت کش رہنما ریمنڈ لیوین کی تجویز پر یکم مئی 1890 ء کو یوم مئی کے طور پر منانے کا اعلان کیا گیا۔

شکاگو کے مزدوروں کی قربانی کے نتیجے میں مزدوروں کے اوقات کارآٹھ گھنٹے یومیہ مقرر کیے گئے۔ انہیں بین الاقوامی مز دور قوانین کے تحت ہفتہ وار چھٹی سمیت بیماری، اتفاقیہ اور سالانہ چھٹیوں کے استحقاق کے علاوہ طبی سہولتوں سمیت دیگر مراعات تفویض کی گئیں۔

افسوس کی بات یہ ہے کہ چائلڈ لیبر پر پابندیوں کی وجہ سے ان پر مزدور قوانین کا اطلاق نہیں ہوتا ۔ لیکن پابندی کے باوجود ہمارے ملک کے کروڑوں بچے خانگی مجبوریوں کی وجہ سے محنت مزدووری کررہے ہیں۔ ان کے لیے بھی ملکی مزدور قوانین کے تحت سہولتیں فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔