کراچی میں 9 محرم الحرام کے جلوس کی سیکیورٹی کے انتظامات مکمل کرلیے گئے، اس سلسلے میں جلوس کی گزرگاہوں اور اطراف میں موبائل فون سروس معطل اور موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
جلوس کی سیکیورٹی کے لیے پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری کو تعینات کیا گیا ہے، مرکزی جلوس میں 5 ہزار سے زائد پولیس افسران اور جوان فرائض انجام دے رہے ہیں۔
اس کے علاوہ سی سی ٹی وی کیمروں سے مانیٹرنگ اور بُلند عمارتوں پر شارپ شوٹرز کو بھی تعینات کیا گیا ہے جبکہ سراغ رساں کتوں کی مدد سے جلوس کے راستوں کی چیکنگ بھی کی جائے گی۔
ٹریفک پولیس کے مطابق ٹریفک کو متبادل راستوں کی طرف موڑاجا رہا ہے، ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لیے 1 ہزار سے زائد اہلکار تعینات ہیں۔
ایم اے جناح روڑ، صدر، ایمپریس مارکیٹ، ریگل اور لائٹ ہاؤس کی مارکیٹیں اور دکانیں سیل کردی گئی ہیں اور جلوس کے راستوں میں آنے والی گلیوں کو کنٹینر لگا کر بند کردیا گیا ہے۔
ٹریفک پولیس کے ترجمان کے مطابق ایم اے جناح روڈ کو ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے، سول اسپتال جانے کے لیے ڈاؤ یونیورسٹی والا راستہ کھولا گیا ہے، جن گاڑیوں پر جلوس کا اسٹیکر آویزاں ہوگا صرف انہی کو آگے جانے کی اجازت ہوگی۔
تمام چھوٹی بڑی ٹریفک کو گرومندر سے آگے جانے کی اجازت نہیں ہوگی، ٹریفک کو سولجر بازار سے کوسٹ گارڈ یا نشتر روڈ کی جانب موڑا جارہا ہے جبکہ ناظم آباد سے آنے والے ٹریفک کو لسبیلہ چوک سے نشتر روڈ اور گارڈن کی جانب موڑ دیا گیا ہے۔
لیاقت آباد سے آنے والے ٹریفک کو تین ہٹی اور مارٹن روڈ، جیل روڈ کی جانب موڑا جارہا ہے جبکہ سپر ہائی وے سے آنے والے ٹریفک کو لیاقت آباد 10 نمبر سے ناظم آباد چورنگی دو نمبر موڑ دیا گیا ہے۔
شاہراہ قائدین سے آنے والے ٹریفک کو خداداد سگنل سے آگے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔