مودی حکومت کی ناکامیاں، توجہ ہٹانے کیلئے ورکنگ باؤنڈری پر فائرنگ، پاکستان کا شدید احتجاج

May 05, 2021

مودی حکومت کی ناکامیاں، توجہ ہٹانے کیلئے ورکنگ باؤنڈری پر فائرنگ

اسلام آباد (اے پی پی، جنگ نیوز) بھارت نے ایک بار پھر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ورکنگ باؤنڈری پر کھلم کھلا فائرنگ کی ہے۔پاکستان نے ورکنگ باؤنڈری پر بلا اشتعال فائرنگ کے واقعے پر بھارت سے شدید احتجاج کرتے ہوئے سیز فائر معاہدے کی پاسداری کا مطالبہ کیا ہے۔پاکستان نے بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق ورکنگ بائونڈری پر فائرنگ کرکے مودی حکومت کورونا وائرس کی وجہ سے اپنی ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کیلئے کی گئی ہے۔ یہ بھارت کی طرف سے ڈی جی ایم اوز کے 2021کے معاہدے کی پہلی سنگین خلاف ورزی ہے۔ وزارت خارجہ نے بھارتی ہائی کمیشن سے کہاہے کہ وہ بھارت میں متعلقہ حکام سے رابطہ کر کے ڈی جی ایم اوز کے 2021کے معاہدے پر عمل درآمد کے بارے میں بی ایس ایف اہلکاروں کے غیر مناسب رویہ ظاہر ہوتا ہے۔ پاکستان نے گزشتہ صبح بھارتی بارڈر سیکورٹی فورس کے اہلکاروں کی طرف سے دانستہ طورپر ورکنگ بائونڈری عبور کر کے پاکستان کے چاروہ سیکٹر میں جنگ بندی کی بلا اشعال خلاف ورزی پر سخت تشویش ظاہر کی ہے۔چاروہ سیکٹر بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر کے جموںسیکٹر کے بالکل سامنے واقع ہے۔ اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کو جاری کئے گئے مراسلے میں پاکستان کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے جموںسیکٹر میں واقع بھارتی بی ایس ایف کی چوکی کے اہلکاروں نے بلا اشتعال پاکستان کے چاروہ سیکٹر میں چھوٹے ہتھیاروں کے تیس رائونڈ اور 60ملی میٹر کے چار مارٹر بم فائر کئے ۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب 3 ٹریکٹروں پر سوار 15 بی ایس ایف اہلکار ورکنگ بانڈری عبور کر کے پاکستان کے علاقے میں داخل ہوئے ۔جب پاکستان رینجرز کے جوانوں نے بی ایس ایف اہلکاروں کو تیز سائرنوں اور سیٹیوں کے ذریعے واپس بھیجنے کی کوشش کی تو انہوں نے بلا اشتعال چھوٹے ہتھیاروں اور مارٹر توپوں کے ذریعے پاکستانی چوکی پر فائرنگ شروع کر دی ۔ مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ جموںسیکٹر میں واقع بی ایس ایف پوسٹ نے پاکستانی چوکی پر سنائپر گن کے ذریعے بھی فائرنگ کی تاکہ کسی پاکستانی جوان کو شہید یا زخمی کیا جاسکے ۔ وزارت خارجہ نے کہاکہ انہیں مزید حیرانی اس بات ہوئی کہ یہ خلاف ورزی اس وقت ہوئی جب بھارتی ذرائع ابلاغ پاکستان پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا پروپیگنڈہ کر رہا ہے ۔ جب بھارتی ذرائع ابلاغ میں چلنے والی خبروں میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام پاکستان پر عائد کیاجارہا تھا ۔