شہر اور کینٹ کے بیشتر علاقوں میں سحری کے اوقات میں گیس غائب

May 09, 2021

راولپنڈی (نمائندہ جنگ) سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز حکام کی نااہلی اورغفلت کے باعث رمضان المبارک کے آغاز سے قبل راولپنڈی میں شروع ہونے والا قدرتی گیس کا بحران شدت اختیار کر گیا اور ہفتہ کے روز سحری کے وقت شہر بھر میں بند ہونے والی گیس کی سپلائی سے متعدد افراد بغیر سحری روزہ رکھنے پر مجبور ہوگئے، راولپنڈی میں سحری کے وقت شہر بھرمیں گیس کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور 90فیصد سے زائد گیس کی سپلائی معطل ہونے سے راولپنڈی کینٹ کے مختلف علاقوں سمیت شہر کے بعض علاقوں میں صارفین تشویش میں مبتلا ہو گئے اس دوران روٹی نان اور پراٹھوں کی خریداری کے لئے تندوروں کے باہر رش لگا رہا۔ صادق آباد، حاجی چوک، خرم کالونی، مسلم ٹائون، کرنل یوسف کالونی، ٹاہلی موہری ،ڈھوک کالا خان، پشاور روڈ لین پانچ، چھ، ویسٹریج، گلشن آباد، جراحی کے علاوہ اسلام آباد کے علاقے سوہان اور محمدی ٹاؤن بھی گیس لوڈشیڈنگ سے شدید متاثر ہوئے۔ میڈیا ٹائون میں بھی سحر کے اوقات میں گیس پریشر یکدم کم ہونے سے صارفین اذیت میں مبتلا ہو گئے، دوسری طرف افطار سے پہلے بھی گیس پریشر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے ۔ اہلیان راولپنڈی کے مطابق موسم سر ما کے خاتمہ کے باوجود سحر و افطار کے وقت گیس کی بندش کے باعث گھریلو سطح پر معاملات زندگی جام ہو کر رہ گئے ۔گیس کی غیر منصفانہ تقسیم اور حکام کی مبینہ ملی بھگت سے کمرشل صارفین کو گیس کا اضافی اجرا ڈومیسٹک صارفین کے لئے درد سر بن چکا ہے اور گھریلو صارفین کو اذیت سے نکالنے کیلئے حکام بھی زیادہ توجہ نہیں دیتے ۔ متاثرہ علاقوں کے شہریوں کے مطابق 24گھنٹے گیس پریشر میں کمی کے ساتھ سحری وافطاری کے وقت گیس بندش سے روزہ داروں کے لئے مسائل پیدا ہو گئے ہیں ۔ صارفین نے کہا کہ راولپنڈی میں گیس کابحران گزشتہ10سال سے چل رہا ہے لیکن ہر سال سردیوں کے آغاز پر نیا لولی پاپ دے دیا جاتا ہے اور اب تو رمضان میں بھی گیس کی بند ش انتہائی سنگین صورتحال اختیار کر چکی ہے۔ شہریوں نے وزیر اعظم عمران خان، وفاقی وزیرپٹرولیم و قدرتی وسائل اور سوئی گیس حکام سے مطالبہ کیا ہے رہائشی علاقوں میں گیس کی سپلائی یقینی بنائی جائے بصورت دیگر شہر بھر میں احتجاج کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔