سندھ کابینہ، تعلیمی اداروں میں بچے کو سزا سے بچانے کیلئے بل پیش

May 11, 2021

محکمہ اسکول ایجوکیشن کی جانب سے ڈرافٹ رولز سندھ پروہبیشن آف کارپورل پنشمنٹ ایکٹ 2016ء سندھ کابینہ میں پیش کر دیا گیا ہے۔

ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق سندھ کابینہ میں پیش کیے گئے ڈرافٹ رولز سندھ پروہبیشن آف کارپورل پنشمنٹ ایکٹ 2016ء کے تحت تعلیمی اداروں میں بچوں کو سزا دینا، جسمانی، ذہنی و جذباتی نقصان پہنچانا جرم ہوگا، قانون کے تحت بچوں کو جنسی استحصال کرنے کے خلاف بھی سخت سزا تجویز کی گئی ہے۔

قانونی ایکٹ میں تعلیمی اداروں میں مدارس کو بھی شامل کیا گیا ہے جبکہ تمام تعلیمی اداروں میں چائلڈ پروٹیکشن کمیٹی قائم کی جائے گی۔

ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق کمیٹی میں ادارے کا سربراہ، رکن انتظامیہ اور والدین کے نمائندے شامل ہوں گے، کمیٹی سزا کی شکایات کا جائزہ لے کر کیس پولیس کو بھیجے گی۔

ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق محکمہ اسکول ایجوکیشن، سندھ چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی قائم کرے گی اور اس اتھارٹی میں 1121 ہیلپ لائن قائم کی جائے گی جس کے تحت تعلیمی اداروں میں بچوں پر تشدد کے خلاف آن لائن شکایتیں بھی درج ہو سکیں گی۔

ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ کابینہ کی جانب سے ایکٹ کے تحت رولز منظور کر دیئے گئے ہیں۔