لاک ڈاؤن کے دوران آن لائن جوئے بازی میں 6 گنا اضافہ ہوا

May 17, 2021

لندن (پی اے) نئی تحقیق کے مطابقصحت سے متعلق بحران سے پہلے کے مقابلے میںباقاعدگی سے جوا کھیلنے والوں نے وبا کے دوران آن لائن چھ گنا زیادہ شرطیں لگائیں۔ تحقیق سےپتا چلا ہے کہ مرد جواریوں میں شرطیں لگانے کی سابقہ عادات کے برعکس خاص طور پر برطانیہ میں لاک ڈاؤن کے دوران باقاعدگی سے جوئے بازی کا زیادہ رجحان پایا گیا۔ اگرچہ لاک ڈاؤن کے دوران مجموعی طور پر مرد اور خواتین نےکم جوا کھیلا، جزوی طور پر جوئے بازی کی شاپس بند ہونے کی وجہ سےجوئے کی نئی اقسام میں اضافہ ہوا ہے۔ جوئے بازوں میں آن لائن جوئے کے استعمال، جس میں پوکر، بنگو اور کیسینو کھیل شامل ہیں، چھ گنا بڑھ گئے۔ سٹڈی میں جن افراد سے سوالات کئے گئے تھے، اس میں کبھی کبھار جوا کھیلنے والوں نے بتایا کہ انہوں آن لائن دوگنا سے زیادہ جوا کھیلا۔وبا سے قبل معاشی طور پر جدوجہد کرنے والے افراد میں لاک ڈاؤن کے دوران جوئے کا رجحان زیادہ پایا گیا۔برسٹل یونیورسٹی کے پروفیسر اور سٹڈی کے مرکزی مصنف ایلن ایمونڈ نے کہا کہ یہ مطالعہ اس حقیقت کی انوکھی اصل بصیرت فراہم کرتا ہے کہ جب لاک ڈاؤن کے دوران لوگوں کے رویوں اور جوئے کے طرز عمل میں کیسے تبدیلی واقع ہوئی، جب ہر شخص اپنے اندر ونی مسائل میں پھنسا ہوا تھا اور زیادہ تر معاشرتی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے قاصر تھے۔ ان نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ اگرچہ جوئےکی بہت سی قسموں پر پابندی عائد تھیلیکن باقاعدگی سے جوئے بازوں کی ایک اقلیت نے اپنے جوئے اور آن لائن شرط لگانے میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔ تقابلی تحقیق میں 2020 میں پہلے لاک ڈاؤن کے دوران دو آن لائن سوالناموں کا استعمال کیا،جس نے عمومی طور پر 28 سال سے زائد عمر کے ایک گروپ کا سروے کیا، جو 90 کی دہائی کے بچوں سے کی گئی سٹڈی کا ایک حصہ تھا، جس میں وبا سے قبل جوئے کے بارے میں اسی طرح کے سوالات پوچھے گئے تھے۔ 2600سے زیادہ بالغان سے کئے گئے سوالات کے نتائج سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران مردوں نے تین گنا زیادہ جوا کھیلا جبکہ خواتین نے ہفتہ میں ایک دفعہ سے زائد جوا کھیلنے کا اعتراف کیا۔ ہفتے میں کم از کم ایک بار تین سے زیادہ پائنٹ بیئر پینا مردوں اور عورتوں میں یکساں طور پر جوئے سے منسلک تھا۔