سیاسی منظر نامہ، انتخابی اصلاحات، صدارتی آرڈیننس پر حکومت سولو فلائٹ کیلئے تیار

May 17, 2021

اسلام آباد( طاہر خلیل ) سیاست کے بارے میں عمومی طور پر کہا جاتا ہے کہ سیاست ناممکنات کو ممکنات میں بدلنے کا فن کہلاتی ہے بالکل اسی طرح جب ایسا ہوتا ہے کہ جنگوں کے بعد فیصلے مذاکرات کی میز پر ہوتے ہیں ،کورونا عالمی وبا کے وائرس کے سبب پاکستان کے عوام بھی گزشتہ ایک برس سے ہیجانی کیفیت کا شکار ہیں ،قومی معیشت دبائو کا شکار ہوئی،بے روزگاری بڑھی ، غربت میں اضافے کے ساتھ عام لوگوں کے وسائل سکڑنے لگے۔ آج (پیر) سے قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہونے والا ہے دنیا اس حقیقت سے باخبر ہےکہ فلسطین اور کشمیر آج بھی اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر حل طلب مسائل ہیں ، اور کشمیر و فلسطین اس وقت تاریخ کے انتہائی سنگین دور سے گزر رہے ہیں دونوں میں ریاستی دہشت گردی بربریت اور حق آزادی مانگنے والوں کے بہتے لہو کی لہو کی یکساں داستان ہے۔فلسطین کےمعاملے پر وزیر اعظم کے حالیہ دور ے میں عالم اسلام کے دو اہم ممالک سعودی عرب اور پاکستان نے فلسطینیوں کا حق ملنے تک اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کا اعلان کرکے دیرینہ موقف کا اعادہ کیا جو مسلم امہ کے دل کی آواز ہے۔قومی اسمبلی کے آمدہ اجلاس میں مظلوم کشمیریوں اور فلسطینیوں کی پکار حکومت اپوزیشن فاصلے کم کرنے کا باعث بن سکتی ہے،تا ہم انتخابی اصلاحات کے پہلو میں حکومت نے دو صدارتی آرڈیننس جاری کر کے ان شبہات کو تقویت دی کہ انتخابی اصلاحات پر پارلیمانی کمیٹی بنانے کے سوا حکومت نے اپوزیشن سے سنجیدہ مذاکرات کیلئے کوئی خاطر خواہ کو شش نہیں کی اور وہ صدارتی آرڈیننسز کے رومانس پر سولو فلائٹ کیلئے تیار ہے۔