کشمیرمیں ریفرنڈم کا بیان قومی پالیسی کے منافی ہے، چوہدری عظیم

July 26, 2021

لوٹن (نما ئندہ جنگ) پاکستان پیپلز پارٹی لوٹن کے رہنما چوہدری محمد عظیم نے کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کشمیر کے متعلق ریفرنڈم کا جو آزاد کشمیر میں عام انتخابات سے دن پہلے تراڑ کھل میں انتخابی جلسے سے خطاب میں ذکر کیا ہے یہ بیانیہ پاکستان کے پہلے سے اپنائے گئے بیانیہ اور قومی پالیسی سے مطابقت نہیں رکھتا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پر واضح ہونا چاہیے کہ ریاست جموں کشمیر کے نمائندوں نے قیام پاکستان سے بھی قبل ریاست کے پاکستان کے ساتھ الحاق کی باقاعدہ قرارداد منظور کی تھی اور پچھلی کئی دہائیوں سے کشمیریوں کی جدوجہد ریاست کے پاکستان کے ساتھ الحاق کے لیے ہے اس مقصد کے لیے انہوں نے بھارت کی ہر طرح کی معاشی ترغیبات، دھونس، ظلم و جبر کو مسترد کردیا مگر اب خود مملکت پاکستان کے وزیراعظم کے منصب پر فائز شخص نے یہ بیان دے کر کشمیری عوام کو سخت مایوس کیا ہے۔پاکستان پیپلز پارٹی لوٹن کے رہنما چوہدری محمد عظیم نے گزشتہ روز نمائندہ جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم کا یہ اعلانِ باعث افسوس اور قابل مذمت ہے کیونکہ یہ کشمیری عوام کی ستر سال سے زیادہ عرصہ پر محیط الحاق پاکستان کی جدوجہد کے منافی ہے جس پر پاکستان پیپلز پارٹی اور دیگر قومی سطح کی جماعتوں کا بروقت مثبت ردعمل سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح رح نے کشمیرکو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا مگر پاکستان کے موجودہ وزیراعظم کشمیری عوام کو خود ہی پاکستان سے الگ ہو جانے کے آپشن دے رہے ہیں جو باعث تعجب ہے اور یہ بیانیہ پاکستان کے متفقہ قومی موقف سے کسی بھی طور ہم آہنگ نہیں ہے جس کا مقتدر حلقوں کو سختی سے نوٹس لینا چاہئے ۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے قائد شہید ذوالفقار علی بھٹو نے تو ایک ہزار سال تک کشمیر کی آزادی کی جنگ لڑنے کا نعرہ لگایا تھا مگر عمران خان جو قومی مفادات کا تصور نہیں رکھتے اس طرح کے کنفیوژ کرنے والے بیانات کے شوشے چھوڑ رہے ہیں انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کا مستقبل پاکستان کے ساتھ محفوظ ہے اور پاکستان پیپلز پارٹی ہی وہ واحد جماعت ہے جو کشمیر کی آزادی کی منزل کو قریب لا سکتی ہے۔