مشکل ترین حالات کے باوجود معیشت کا پہیہ چل پڑا

August 19, 2021

ملک اس وقت اندرونی و بیرونی خطرات سے دو چار ہے مگر ہماری سول و فوجی قیادت پاکستان کو ان خطرات اور بحرانوںسے نکالنے کیلئے دن رات سر توڑکوششیں کر رہیں ہیںامریکہ کھربوں ڈالر خرچ کرنے اور بڑی تعداد میں اپنے فوجی مروانے کے باوجود افغانستان میںبری طرح ناکام ہوا ہے اور اب وہ افغانستان میں اپنی غلطیوںاور ناکامیوںکا ملبہ پاکستان پر گرانا چاہتا ہے پاکستان اور پاکستانیوں کی قربانیوںکا اعتراف کئے بغیر ڈومور کیلئے دبائو بڑھا رہا ہے ۔

تاہم اللہ کا شکرہے اس وقت عمران حکومت اور فوجی قیادت دفاعی پالیسیوںکے حوالے سے ایک پیج پر ہیںاور آپس میں متفق ہیںامریکی حکومت کے سرکردہ لیڈر جن میں امریکی وزیر دفاع اور پاکستان میں امریکی سفیر پاکستان پر دبائو ڈال رہے ہیںکہ وہ طالبا ن پرکنٹرول کریں مگر ہمارے سپہ سالار اور ان کے کمانڈروںنے افغانستان میں کسی فریق کی حمایت یا مخالفت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور وہ کسی قسم کے دبائو میںنہیں آرہے۔

دوسری طرف حکومت پاکستان اور فوجی قیادت امریکہ اور اس کے اتحادیوںکو یہ باور کرانے کی کوشش کر رہے ہیںکہ ہم خطے میںقیام امن کیلئے پہلے بھی اپنا قردار ادا کرتے رہے ہیںاور آئندہ بھی کریں گے مگر ہم کسی کی جنگ اپنے اوپر مسلط نہیں کر سکتے ماضی میں ہم نے طالبان کو مذاکرات کی میز پرلانے کیلئے جو کردار ادا کیا اور 70ہزار سے زائد جانیںقربان کیںاس کا بھی اعتراف نہیںکیا گیا نہ ہی کوئی کریڈیٹ دیا گیا ، آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹننٹجنرل فیض حمید اور قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے حال ہی میں امریکہ کا دورہ کیا جہاں انہوںنے امریکی لیڈر شپ کو پاکستان کے موقف اور مشکلات سے آگاہ کیا ۔

الحمداللہ پاکستان کی پوزیشن پہلے سے بہت بہتر ہے اس وقت پاکستان چین کے ساتھ ایک بلاک کی صورت میںموجود ہے اور پاکستان امریکہ کا حکم ماننے کیلئے تیار نہیں،وزیر اعظم عمران خان نے بھی غیر ملکی صحافیوںسے بات چیت کرتے ہوئے واشگاف الفاظ میںامریکی دبائو کو رد کرتے ہوئے کہا کہ امریکی چاہتے ہیںکہ جو گند وہ افغانستان میں چھوڑکر گئے ہیںاسے ہم صاف کریں اور طالبا ن کے ساتھ ہم جنگ لڑیں ، ہم ایسا نہیںکر سکتے ایک طرف امریکہ ہمارے دشمن ملک بھارت کا اتحادی ہے اور وہ اس کی ہر طرح سے فوجی و سیاسی حمایت کر رہا ہے تو پھر امریکہ اور نیٹو افغانستان میں ہاری ہوئی جنگ ہم آپنے گلے کیوںڈال لیں اور اپنے اتحادیوں کو بھی ناراضکیوںکریں۔

وزیر اعظم عمران خان کی یہ بات سو فصد درست ہے اگر ہم امریکہ کی بات مان لیتے ہیںتوہم چین ،ایران اور طالبان کو ناراض کر دیں گے جبکہ بھارت بھی ہمارے سر پر کھڑا ہے اور پاکستان کو نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیںجانے دیتا اس میںکوئی شک نہیںکہ امریکہ کی بات نہ ماننے سے امریکہ عالمی سطح پر بہت نقصان پہنچائے گا اور پہنچا رہا ہے جیسا کہ ایف اے ٹی ایف کے معاملے میں27 میںسے 26 نکات پوری کرنے کے باوجود پاکستان کو گرے لسٹمیں رکھا گیا ہے اور مزید مطالبات کر دیئے گئے ہیں۔

ہمارے فوجی جوان افسر اور دیگر سیکورٹی اداروںکے اہلکار کئی سالوںسے ملک و ہ قوم کیلئے جانیں نچھاورکر رہے ہیںاور دشمنوںکی سازشیں ناکام بنا رہے ہیں۔ملک میںسیاسی پارہ بھی بہت تیزی سے اوپر جارہا ہے سیاسی جوڑتوڑشروع ہو گیا ہے ایسا لگتا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان پورے ملک میںہیلتھ کارڈجاری کر کے کسانوں ،جوانوں کے قرضہ سکیموںپر مکمل عملدرآمد اور کچھ مہنگائی کو کنٹرول کر کے2022 کے اوائیل میںعام انتخابات کروا سکتے ہیں ،وزیر اعظم کے قریبی ساتھیوںاور سیاسی مشیروں کا خیال ہے کہ مسلم لیگ (ن) اندرونی خلفشار اور بحرانوں کا شکار ہے جبکہ پیپلزپارٹی پنجاب میں فی الحال وہ پوزیشن حاصل نہیںکر سکی ،پی ڈی ایم میںجان نہیں رہی اگر ہم عوام کی فلاح بہبود کے منصوبوںپر جلد از جلد عملدرآمد کرا دیں اور بیرون ملک پاکستانیوںکو ووٹ کا حق مل جائے الیکٹرانک ووٹینگ کا طریقہ رائج ہو

جائے تو ہم الیکشن جیت سکتے ہیں اس بات کا قوی امکان ہے کہ عام انتخابات مقررہ مدت سے پہلے ہو جائیں ۔ مسلم لیگ ن اس وقت شدید مشکلات کا شکار ہے تردید وں کے باوجود میاں شہبا ز شریف اور مریم نواز کے پارٹی کے اندر واضح گروپ بن گئے ہیںاور دونوں گروپوںکے سرکردہ لیڈروںنے ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی بھی کی ہے یہ گروپ بندی آزاد کشمیر میں مسلم لیگ (ن)کی شکست کاباعث بنی وزیر اعظم عمرا ن خان کو گلگت بلتستان آزاد کشمیر اور سیالکوٹمیں الیکشن جیتنے سے سیاسی برتری ملی اور ان کی حکومت مزید مضبوط ہوئی ،سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کا برطانیہ میںویزا کینسل ہونے کی وجہ سے ان کی مشکلات میںزبر دست اضافہ ہو گیا ہے نواز شریف کے پاس دو راستے ہیں ایک وطن واپس آکر جیل چلے جائیں دوسرا عدالت سے بھی ویزا کینسل ہونے کی صورت برطانیہ میں سیاسی پناہ کی درخواست دے دیں۔

باخبر حلقوں کے مطابق میاں نواز شریف کے وکلا ء نے سیاسی پناہ کی درخواست بھی تیار کر لی ہے اگر میاں نواز شریف نے سیاسی پناہ کیلئے درخواست دے دی تو سیاسی طور پر ان کی جماعت کو بہت دھچکا لگے گا حکومتی حلقے یہ دعویٰ کر رہے ہیںکہ میاںشہباز شریف اور مریم نواز کے جیل جانے کا امکان ہے ایسی صورت میں اگر قبل از وقت الیکشن ہو گئے تو مسلم لیگ (ن) کو ناکابل تلافی نقصان ہو گا ان کی پارٹی کے نچلے لیول کے عہدیدار اور کارکن پریشان ہیں کہ ہم کس کے پیچھے چلیں ،پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اگرچہ پیپلزپارٹی کو مقبول بنانے کیلئے بہت محنت کر رہے ہیں مگر وہ ابھی اس پوزیشن میں نہیں آئے کہ وہ اقتدار میں آجائیں۔

پنجاب میں پیپلزپارٹی الیکشن میںاکثریت حاصل کرنے کی پوزیشن میں نہیں بلاول بھٹو کو پارٹی میں جیالہ سسٹم بحال کرنا ہو گا اور پنجاب میں ناراض جیالوںکو راضی کر کے پارٹی میں واپس لانا ہو گا ،وزیر اعظم عمران خان کو یہ کریڈیٹضرور جاتا ہے کہ مشکل ترین حالات کے باوجود انہوںنے معیشت کو پٹری پر چڑھا دیا ہے اور ڈیم بنانے کے منصوبوںکو ترجیحی بنیادوں پر شروع کیا۔

وزیر اعظم کی الیکشن تیاریوںکا اندازہ اس بات پر لگایا جا سکتا ہے کہ انہوں نے طویل عرصے کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو فری ہینڈ دے دیا ہے انہوںنے وزیر اعلیٰ کو ٹاسک دیا ہے کہ سینٹرل پنجاب اور جنوبی پنجاب میں عوام کی فلاح و بہبود منصوبوں کو جلد ازجلد مکمل کیا جائے ، وزراء کی کارکردگی پر نظر رکھی جائے اور عوام سے قریبی رابطہ رکھا جائے ۔