کارکنوںکوجمہوری جدوجہدسے روکنے کاعمل ترک کیا جائے،بلوچ ایس او

September 16, 2021

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے چیئرمین جہانگیر منظور بلوچ ، سیکرٹری جنرل ماما عظیم بلوچ نے کہا ہے کہ کارکنوں کو جمہوری جدوجہدسے دستبردار کرانے اور ان کے خاندانوں کو ذہنی ازیت میں مبتلا کرنے کا عمل ترک کیا جائے اگر یہ سلسلہ بند نہ کیا گیا تو بلوچستان بھر میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا جائے گا ،یہ بات انہوں نے بدھ کو کوئٹہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس میں کہی ۔بی ایس او کے مرکزی سیکرٹری جنرل ماما عظیم بلوچ نے کہا کہ بی ایس او بلوچ نوجوانوں کی نمائندہ طلبا تنظیم ہے ہمارا مقصد آئین و قانون کے دائرہ میں رہتے ہوئے شعوری بنیادوں پر نوجوانوں کی تربیت کرنا اور جمہوری جدوجہد سے بلوچستان کے تعلیمی مسائل سمیت سیاسی و معاشی حقوق کا تحفظ کرنا ہے، اس کے باوجود قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے تنظیمی ذمہ داران کو مسلسل ڈرا کر انہیں سیاسی جدوجہد سے جبری طور پر دستبرار کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ، گزشتہ روز پولیس اہلکاروں نے گوادر میں تنظیم کے مرکزی انفارمیشن سیکرٹری سنگت بالاچ قادر کے گھر جاکر انکی فیملی کو ذہنی اذیت میں مبتلا کرکے انہیں سیاسی جدوجہد سے دستبردار ہونے کا کہا یہ عمل نہ صرف بلوچ روایات کی کھلی پامالی ہے بلکہ کسی بھی شخص کو سیاسی سرگرمیوں کو زبردستی روکنے کیلئے ان کے خاندان کے افراد کو پریشان کرنا خود ماوارئے قانون ہے۔تنظیم کے مرکزی انفارمیشن سیکرٹری بالاچ قادر اور ان کے خاندان پر دباو ڈال کر انہیں طلبا کے حقوق اور بلوچ قوم کے سیاسی مسائل پر خاموش کرانے کی کوشش ان کوششوں کا تسلسل ہےکہ تنظیمی کارکن بلوچ نوجوانوں کی جمہوری جدوجہد میں شرکت سے خوفزدہ ہوں، انہوں نے کہا کہ تنظیم کے انفارمیشن سیکرٹری کے علاوہ گزشتہ کئی دنوں سے مصدقہ اطلاعات آرہی ہیں کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو سیاسی ماحول سے دور کرنے کیلئے ان کے خاندانوں کو تنگ کیا جارہا ہے ۔