انگلش خواتین کرکٹرز بھی دورہ پاکستان کی منسوخی پر حیران اور مایوس

September 23, 2021

کراچی (اسٹاف رپورٹر) انگلینڈ کی جانب سے دورئہ پاکستان منسوخ کرنے پر ردعمل جاری ہے، انگلش خواتین کرکٹرز بھی یکطرفہ فیصلے پر حیران ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ انگلش کرکٹ بورڈ نے پاکستان کا دورہ منسوخ کرتے وقت کپتان اوئن مورگن کو اعتماد میں تو لیا لیکن کئی ایسے کھلاڑی ہیں جو پاکستان آنا چاہتے تھے لیکن ان سے رائے لینے کی زحمت ہی نہیں کی گئی۔ سابق ویمن کپتان شارلٹ ایڈورڈز نے کہا کہ انگلینڈ ویمن ٹیم کو پاکستان کا تاریخی دورہ کرنا تھا، اس کی منسوخی مایوس کن ہے۔ زیادہ مایوس کن بات یہ ہے کہ معاملہ سیکیورٹی کی وجہ سے نہیں ہوا بلکہ ورک لوڈ کا بہانہ بنایا گیا ہے، مجھے پی سی بی سے ہمدردی ہے، اس نے ہمارے لئے پچھلے سال بہت کچھ کیا، لگتا ہے ہم بھول گئے ۔ سابق کھلاڑی ایبونی جوئیل رین فورڈ نے کہا کہ انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے بیان سے واضح ہے کہ سکیورٹی کا ایشو نہیں تھا، پاکستان نےکورونا کے دوران اپنے بہتر حالات سے نکل کر ہماری مدد کی، اب اس کا جواب دینے کا موقع تھا۔ مینز ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹسمین اور نائب کپتان جوز بٹلر نے پاکستان کا دورہ منسوخ ہونے پر شائقین سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ بدھ کو ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستانی شائقین اور کھلاڑیوں کے جذبات سمجھ سکتا ہوں جو ٹیم کو خوش آمدید کہنے کیلئے تیار تھے۔ اُمید کرتا ہوں کہ اگلے سال انگلینڈ کا دورہ پاکستان معمول کے مطابق ہوگا ۔ پہلی بار پاکستانی گرائونڈ میں کھیلیں گے اور میں ٹیم کا حصہ ہوں گا۔ پاکستان میں کھیلنے سے متعلق پی ایس ایل میں شریک کرکٹرز سے بات کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان میں کھیل کر انجوائے کرتے ہیں۔ دوسری جانب انگلینڈ میں مشہور کھلاڑی اور ممتاز صحافی بدستور اپنے بورڈ کو تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں اور فیصلے کی مذمت کی جارہی ہے۔