عدلیہ کی آزادی وجمہوریت کی بالادستی کیلئے تحریک جاری رہے گی،وکلاء کنونشن

September 26, 2021

پشاور(نمائندہ جنگ )ملک بھر کی وکلاء تنظیموں نے پشاور میں منعقدہ کنونشن میں سپریم کورٹ میں ججز کی میرٹ وسنیارٹی پر تقرری، جوڈیشل کمیشن رولز میں وکلاءکی مشاورت سے ترامیم اوروکلاءپروٹیکشن بل منظور کرنے سمیت 17000ملازمین کی برطرفی کیخلاف قراردادیں منظور کرتے ہوئے کہاہے کہ عدلیہ کی آزادی وجمہوریت کی بالادستی کیلئے تحریک جاری رہے گی، کنونشن نے پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی بل مسترد کرتے ہوئے اسے آزاد میڈیا پر قدغن لگانے کی ساز ش قراردیا اورواضح کیا کہ اگر بل منظورکیا گیا تو اسکی بھرپور مزاحمت کرینگے۔ گزشتہ روز پشاور ہائیکورٹ کے احاطے میں آل پاکستان لائرز کنونشن میں خطاب کرتے ہوئے پشاورہائیکورٹ بار کے صدر بہلول خٹک نے کوئٹہ، کراچی ، لاہور اوردیگر شہروں اور اضلاع سے آنے والے وکلاءکو خوش آمدید کہا، انہوں نے کہا کہ وکلاءنے پہلے بھی آئین کی بالادستی اورقانون کی حکمرانی کیلئے جدوجہد کی اوروہ یہ جدوجہد جاری رکھیں گے، سینئر وکیل علی احمد کردنے کہا کہ آئین وقانون کیخلاف کوئی اقدام منظور نہیں کرینگے، جو ہم چاہیں گے وہ تبدیلی لاکرہی دکھائیں گے ججز کی تقرری میں متعلقہ سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرنی ہوگی، آپ آئین کے خلاف جاسکتے ہیں نہ ہی وکلاءکی منشاءکیخلاف جاسکتے ہیں۔ سینئر قانون دان عبدالطیف آفریدی نے کہا کہ ہمیشہ سے وکلاءنے ججز کیلئے آواز بلند کی سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے پانی اور دودھ سمیت ہر مسئلے پر سوموٹو لیا لیکن وکیلوں کے معاملے پر کبھی سوموٹو نہیں لیا، انہوں نے تجویز پیش کی کہ سپریم کورٹ میں 6خاتون ججز جبکہ تما م ہائیکورٹس میں3,3خاتون ججز ہونی چاہیے، ریٹائرڈ ججزکو دوبارہ ملازمت نہیں دینی چاہیے، پاکستان بارکونسل کے وائس چیئرمین خوشدل خان نے کہا کہ موجودہ حکومت غیرآئینی اقدامات کررہی ہے، میڈیا کی آزادی کیلئے آواز بلند کریں گے۔