شہباز شریف اور سلیمان شہباز کی برطانوی عدالت سے بری ہونے کی خبریں غلط ہیں، مشیر داخلہ و احتساب

September 28, 2021

شہباز اور سلیمان شہباز کی برطانوی عدالت سے بری ہونیکی خبریں غلط ہیں، مشیر داخلہ و احتساب

اسلام آباد (ایجنسیاں، جنگ نیوز)مشیرداخلہ واحتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ شہباز شریف اور سلیمان شہباز کی برطانوی عدالت سے بری ہونے کی خبریں غلط ہیں، تحقیقات سےاے آر یو اور نیب کا تعلق نہیں ہے، تفتیش بینک کی شکایت پر ہوئی۔

مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ برطانوی عدالتی فیصلے نے شہباز فیملی کو بدنیتی پر مبنی منی لانڈرنگ کےتمام دعوئو ںسےبری کر دیا، عمران خان جھوٹ وفریب اور داغدا عناصر کے سرکس کے رنگ ماسٹر کے طور پر بے نقاب ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق مشیرداخلہ واحتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ نہ تو شہبازشریف اور سلیمان شہباز کی کوئی بریت ہوئی ہے ، نہ یہ کوئی ٹرائل تھا۔ یہ تو محض اکاؤنٹس منجمد کرنے کی، نیشنل کرائم ایجنسی کی ایک کارروائی تھی جو ایجنسی نے ایک بینک کی جانب سے بھیجی گئی مشکوک ٹرانزیکشن پر کی گئی۔

ایک بیان میں شہزاد اکبر نے کہا کہ نیشنل کرائم ایجنسی نے تفتیش، پاکستان کے ریکوری یونٹ یا نیب کی درخواست پرنہیں کی۔ یہ انکا اپنا فیصلہ تھا۔ سلیمان شہبازکی طرف سےبعض فنڈ2019 میں پاکستان سےبرطانیہ منتقل کیےگئے،ان فنڈز کو برطانوی حکام اوراین سی اے نے مشکوک ٹرانزکشن قراردیا تھا،اور اب، نیشنل کرائم ایجنسی نےفنڈزکی تفتیش روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ شہزاد اکبر نے کہاکہ سلمان شہباز اپنے،والد کیخلاف منی لانڈرنگ کیس میں احتساب عدالت کے مفرور ہیں۔

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے شہزاد اکبر کے ٹویٹ میں جواب دیتے ہوئے کہاہے کہ الحمداللہ برطانوی عدالت نے اپنے فیصلے میں دوٹوک اور واضح طورپر شہبازشریف اور انکے خاندان کو عمران خان کی طرف سے عائد کردہ کرپشن اور منی لانڈرنگ کے گھٹیا اور سیاسی انتقام پر مبنی بے بنیاد الزامات سے بری کردیا ہے۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے 21 ماہ کی عالمی تحقیقات کیں جو 20 سال کی طویل ترین مدت تک جاری رہیں جس میں دیگر ممالک میں تحقیقات کے دائرہ کار سے متعلق غیرمعمولی مسائل کو حل کیا گیا۔ پاکستان کی تاریخ میں کبھی کسی عوامی عہدہ رکھنے والے شخص کی اتنی سخت کثیرالملکی تحقیقات اور چھان بین نہیں ہوئی۔

عمران خان بہروپیے اور نوسر باز کے طور پر ساری دنیا کے سامنے بے نقاب ہوگیا ہے جو دیانتدار عوام کی خدمت کرنے والے رہنمائوں کی کردار کشی کرتا رہا۔ کرپشن کے جھوٹے بیانیہ کو محض ایک بہانے کے طور پر استعمال کیا گیا جس کی حقیقت سامنے آگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہزار جھوٹ چھپانے کیلئے اب مزید سو جھوٹ اور بولے جارہے ہیں۔