این سی اے کے چھاپے، جرائم پیشہ افراد کو فراڈ سے حاصل کردہ پاسپورٹس فراہم کرنے کے شبے میں 10 افراد گرفتار

October 14, 2021

لندن (پی اے) لندن اور کینٹ میں10 افراد کو 100 سے زائد اعلیٰ سطح منظم جرائم پیشہ افراد کو فراڈ سے حاصل کردہ پاسپورٹس سپلائی کرنے کے شبے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ انٹر نیشنل پولیس انوسٹی گیشن میں علی الصباح سائوتھ لندن، کینٹ، ایسکس اور مرسی سائیڈ میں چھاپے مارے گئے۔ گینگ پر جیلڈ ڈرگ ڈیلر جیمی ایکورٹ سمیت کلائنٹس کو پاسپورٹ فراہم کرنے کا الزام ہے جو اسٹیفن لارنس کے قتل میں بھی مشتبہ ہے۔ جن افراد کو گرفتار کیا گیا ان پر شبہ ہے کہ انہوں نے پاسپورٹس حاصل کرنے کے لیے مشابہ افراد کو رقم ادا کی۔ نیشنل کرائم ای جنسی نے کہا ہے کہ گینگ نے مشابہ افراد کو قانونی ریپلیسمنٹ پاسپورٹ کے لیے درخواست دینے کے لیے استعمال کیا، تاہم اس کے لیے ان کے بجائے جرائم پیشہ افراد کے فوٹو استعمال کیے۔ ایجنسی کی تحقیقات کے علاقائی سربراہ جیکوٹی بیر نے کہا ہے کہ حالیہ وقتوں میں یہ ایک سب سے نمایاں تحقیقات ہے اور امید ہے کہ یہ کیس برطانیہ کے پاسپورٹ جاری کرنے کے نظام کے مجرمانہ استعمال کے خلاف تحفظات کو مضبوط کرنے کی جانب لے جائے گا۔ پولیس افسران نے علی الصباح سائوتھ لدن کے ایک فلیٹ کے دروازے توڑ کر ایک66سالہ شخص کو گرفتار کیا، اس کے فراڈ کے ذریعے پاسپورٹ تلاش کرنے اور انہیں سپلائی کرنے والے جرائم پیشہ افراد کے درمیان بروک ہونے کا شبہ ہے۔ 6مردوں اور3عورتوں کے بارے میں یقین کیا جاتا ہے کہ وہ کرائم گروپ سے تعلق رکھتے ہیں، یہ چھاپے اسٹیفن، سیڈہم، روتھر ہیت، ہیکنی اور بیٹر سی اور کینٹ میں ہیں کے مقام پر مارے گئے۔ انوسٹی گیشن کا آغاز کئی برس قبل ہوا تھا جب ایچ ایم پاسپورٹ آفس نے پتہ چلایا تھا کہ جرائم پیشہ افراد فراڈ والی تفصیلات کے ساتھ جائز پاسپورٹس حاصل کرنے کے لیے نظام میں ایک خامی کو استعمال کررہے ہیں۔ این سی اے کے مطابق باور کیا جاتا ہے کہ گینگ نے ان مخصوص جرائم پیشہ موکلین کے لیے پاسپورٹ حاصل کیے جو اپنی شناخت چھپانا چاہتے تھے۔ وہ ایسے شخص کو تلاش کرے جو ان کے موکل کی طرح ہو۔ این سی اے نے الزام عائد کیا ہے کہ گینگ ایسے لوگوں کو تلاش کرتا جو2ہزار پونڈ کے عوض پاسپورٹ کی درخواستوں کے لیے اپنی ذاتی کوائف فروخت کرنے کے لیے تیار ہو چونکہ پاسپورٹ جعلی نہیں تھے اور قانونی نظر آتے تھے، اس لیے جرائم پیشہ انڈر ورلڈ میں انتہائی قابل قدر ہوتے، پاسپورٹ حاصل کرنے یا دستاویزات پر کائونٹر سائن میں مدد کرنے کے شبے میں14افراد کو کینٹ، ایسکیس اور مرسی سائیڈ میں14افراد کو گرفتار کیا گیا تھا، ان کی عمریں38اور73سال کے درمیان تھیں۔ ای ن سی اے اور ایچ ایم پاسپورٹ آفس ان افراد کا پتہ چلا رہی ہے جو برسوں سے فراڈ کے ذریعے حاصل کردہ پاسپورٹ استعمال کررہے ہیں۔ بی بی سی کو بتایا گیا ہے کہ 100 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جو منظم جرائم کے سرکردہ افراد ہیں، این سی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر آف آپریشنز کرس فاری مونڈ نے وضاحت کی ہے کہ یہ سنگین جرائم پیشہ افراد ہیں جو کسی نہ کسی وجہ سے اپنے نارمل پاسپورٹ کو استعمال نہیں کرسکتے، وہ یا تو مفرور ہیں یا مجرمانہ بزنس میں ملوث ہیں اور اپنی سرگرمیوں کو ریڈار سے دور رکھنا چاہتے ہیں باور کیا جاتا ہے کہ ان میں جیمی اکورٹ بھی شامل ہے جسے اسپین سے لایا گیا تھا اور جو منشیات کے جرائم پر جیل میں ہے، این سی اے کو یقین ہے کہ رچرڈ برڈیٹ کو بھی پاسپورٹس فراہم کیے گئے تھے جو برطانیہ میں16گنیں درآمد کرنے پر اپنے بھائی ڈینیل کے ساتھ جیل میں ہے۔ این سی اے کے مطابق اسکاٹ لینڈ اور آئر لینڈ کی جرائم کی منظم تنظیموں کو بھی پاسپورٹ فراہم کیے گئے۔