مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے پریس کانفرنس میں کہا کہ پارٹی کو متحرک کرنے اور آئندہ الیکشن کی تیاری کے لئے نوجوان اور پُر جوش وزیراعلٰی وقت کا تقاضا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ چہرے بدلنے سے پالیسی بھی تبدیل ہوتی ہے۔ وزیر اعلیٰ کی تبدیلی کا فیصلہ اچانک نہیں کیا گیا۔ اس کی کافی عرصے سے مشاورت کی جاری تھی۔
مشیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ قائم علی شاہ پارٹی میں قابل احترام اور با صلاحیت رہنما ہیں۔ اجلاس میں تمام اراکین اسمبلی نے کھڑے ہو کر ان کو خراج تحسین پیش کیا۔
دوسری جانب قائم علی شاہ نے اجلاس میں با ضاطبہ طور پر مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔ وہ آج اپنا استعفیٰ گورنر سندھ کو دیں گے۔ پیپلز پارٹی ذرائع کے مطابق جمعے کو سندھ اسمبلی سے مراد علی شاہ کو قائد ایوان منتخب کرایا جائے گا۔ نئے وزیر اعلیٰ اسی روز حلف اٹھائیں گے۔
ادھر نامزد وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے جیو نیوز کے نمائندے کامران رضی سے خصوصی گفتگو میں امن وامان برقرار رکھنا، تعلیم اور صحت کی عوام تک فراہمی کو اپنے لیے سب سے بڑا چیلنج قرار دے دیا۔
اس سے پہلے بلاول ہاوس کراچی میں پیپلز پارٹی سندھ کے ارکان اسمبلی کا اجلاس ہوا۔چیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نےاجلاس کی صدارت کی اور مراد علی شاہ کو وزیر اعلیٰ سندھ نامزد کر دیا۔جس سے مراد علی شاہ کی مرادیں پوری ہو گئیں۔
اجلاس میں سید خورشید شاہ اور کئی اہم رہنماوں نے خصوصی شرکت کی۔اس دوران بلاول بھٹو زرداری نے اضلاع کی سطح پر ارکان اسمبلی سے ملاقاتیں کیں اور انہیں نئے وزیر اعلی سے متعلق اعتماد میں لیا۔
جس کے بعد بلاول بھٹو نے نئے وزیر اعلیٰ کے لئے مراد علی شاہ کے نام کا اعلان کیا، جس پر تمام اراکین نے تالی بجا کر بلاول کے اعلان پر خوشی کا اظہار کیا۔