• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
Cycling Resolution In Barcelona
اسپین کے شہر بارسلونا کی حکومت کی جانب سے 2018 تک سائیکلنگ نیٹ ورک میں 165 فیصد اضافے کا منصوبہ بنایا گیا ہے ۔اس کے تحتسائیکل کی پانچ نئی لینز پر اس ماہ سے کام شروع ہوچکا ہے۔

منصوبے کے مطابق،سائیکلنگ کے لیے مجموعی طور پر 308 کلومیٹر طویل ٹریکس بنائے جائیں گے جو شہر کے مصروف ترین علاقوں سے بھی گزریں گے۔

تعطیلات گزارنے کی غرض سےبارسلونا آنے والے سیاحوں میں سائیکل کا سفر بہت مقبول ہے جس کے ذریعے وہ پورے شہر میں گھوم پھر کر اسے دیکھ سکتے ہیں۔

2007 میں شہری کونسل نے سائیکل کرائے پر فراہم کرنے کی اسکیم ’بائیسنگ‘ شروع کی تھی، جس کے ذریعے نہ صرف مقامی لوگ بلکہ سیاح بھی شہر بھر میں سائیکل پر سفر کرتے ہیں۔

بارسلونا میں سائیکل کے سفر کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ پچھلے سال بائیسنگ سروس نے اپنا 10 کروڑ واں سفر مکمل کیا۔

تین سال بعد لندن میں بھی بورس بائک کے نام سے اسی طرح کی ایک سروس شروع کردی گئی۔

شہر کی نئی سوشلسٹ میئر آدا کولو کی خواہش ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگ سائیکل پر سفر کرنے کو ترجیح دیں۔ انہوں نے 2018 تک سائیکل لینز کی تعداد بڑھانے، بائک پارکنگ کی گنجائش میں اضافے، ٹریفک کا ہجوم کم کرنے اور 30 کلومیٹر فی گھنٹہ رفتار والے ذونز بنانے پر 3 کروڑ 20 لاکھ یورو خرچ کرنے کا عزم کیا ہے۔

بائک ٹورز بارسلونا 1995 سے شہر بھر میں سائیکل پر سفر کی سہولت فراہم کرنے والی سروس ہے۔ جس کے انچارج لاجسٹکس فریڈرک البرٹ کہتے ہیں کہ بارسلونا کا موسم اتنا خوشگوار ہے کہ سارا سال شہر میں گھومنے پھرنے کے لیے سائیکل بہترین ذریعہ سفر ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے بارسلونا بہت پرہجوم شہر ہے۔ اس لیے ہم سڑکوں پر جتنی زیادہ سائیکلز لاسکتے ہیں، لے آئیں اور سائیکل لینز کو جتنا زیادہ سے زیادہ منظم کرسکتے ہیں کرلیں، اس سے مستقبل میں ہمارے ہاں گاڑیوں کی تعداد کم ہوسکتی ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ سیاحوں اور شہریوں کو سائیکل کو سنجیدگی سے لینے اور ٹریفک قوانین کی پابندی کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ سفر خطرناک ہوسکتا ہے۔

یہاںبائیک لینز کا پہلے ہی عمدہ سا جال موجود ہے۔ مگر پارکنگ کی مزید جگہ کی اشد ضرورت ہے کیونکہ بائیک کو درخت یا کھمبے سے باندھنے پر جرمانہ ہوجاتا ہے۔

بائیک کا سفر تنگ گلیوں سے ہوتا ہوا گزرتا ہے، جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کو پریشانی بھی ہوتی ہے۔ مگر جب لوگ تنہا سفر کریں گے یا جوڑوں میں تو اس سے کسی کو پریشانی نہیں ہوگی۔

ادھر برطانیہ میں سائیکلنگ مالکان کو امید ہے کہ ریو اولمپکس میں برطانوی سائیکلنگ ٹیم کی کامیابی سے ملک میں سائیکل کے استعمال کو مزید فروغ ملے گا۔
تازہ ترین