• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی:بیشتر میڈیکل اسٹور ز کا قواعد کے خلاف کاروبار

Karachi Most Medical Store Business In Violation Of Rules
کراچی میں میدیکل اسٹورز انسانی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں،پاکستان جرنل آف میڈیکل سائنسز کے مطابق شہر کے بیشتر میڈیکل اسٹور قواعد کے برخلاف ادویات کا کاروبار کررہے ہیں۔

پاکستان جرنل آف میڈیکل سائنسز کے حالیہ شمارے کے مطابق کراچی میں تقریباًساڑھے 4 ہزار سے زائد میڈیکل اسٹورز ہیں، جہاں فارمیسی قواعد کے برخلاف کاروبار کیا جارہا ہے۔

تحقیق کے مطابق کراچی کے 1003 میڈیکل اسٹورز کا جائزہ لیا گیا، جس سے ظاہر ہوا کہ صرف 4اعشاریہ1 فیصد اسٹورز قواعد کے مطابق کام کر رہے تھے،صرف 12 فیصد اسٹورز میں تربیتی یافتہ عملہ موجود تھا جبکہ صرف 4 فیصد ایسے تھے، جہاں فارماسسٹ موجود تھا۔

اس کے علاوہ تقریباً نصف اسٹورز ایسے تھے، جہاں ادویات کی فروخت کا لائسنس آویزاں نہیں تھا، جبکہ ایک تہائی اسٹورز کا لائسنس زائد المیعاد ہو چکا تھا۔

تحقیق کے مطابق11 فیصد کے قریب اسٹورز بغیر ریفریجریٹر کے ویکسین فروخت کر رہے ہیں جبکہ 1003 میں سے صرف 117 اسٹورز یعنی صرف 11اعشاریہ7 فیصد میں بجلی جانے کی صورت میں متبادل نظام موجود تھا۔

دوسری جانب کراچی میں صوبے کی سب سے بڑی ڈرگ لیب بھی غیر فعال ہوچکی ہے نہ ہی ادویات کے جانچنے کے لئے مشینیں ہیں اور نہ ہی ڈرگ انسپکٹر موجود ہیں ۔

فارمیسی میں فارماسسٹ کی موجودگی لازمی ہوا کرتی ہے، یہ نہ صرف ادویات کی فروخت کا فریضہ سرانجام دیتی ہیں بلکہ فارماسسٹ پوری کمیونٹی کو طبی معلومات کی ترسیل کا فوری ذریعہ بھی ہوتے ہیں۔
تازہ ترین