• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسکارف پہننے پر یورپ میں نوکری سے نکالا جاسکے گا

Workers Can Be Fired For Wearing Hijab In Europe
اسکارف سمیت مذہبی علامت پہننے پر یورپ میں نوکری سےنکالا جاسکے گا،یورپی عدالت انصاف نےمختلف اداروں میں کام کےدوران اسکارف پہننے والی خواتین کے کیس میں فیصلہ سنادیاہےجس پر مسلم کمیونٹی کاشدیدردعمل سامنےآیاہے۔

عدالت نےفیصلےمیں کہاکہ اگرکمپنی نےکسی معاملےپررول بنایاہواہوتواسے امتیازی سلوک تصورنہیں کیاجاسکتا۔تاہم ایسی کمپنیاں جہاں ملازمین کومذہبی علامات پہننے کی اجازت ہو،صارفین کویہ حق حاصل نہیں ہوگا کہ وہ ملازمین کو اسکارف اتارنے پر زوردے سکیں۔

یورپی عدالت انصاف نےیہ فیصلہ فرانس اور بیلجیئم سے تعلق رکھنےوالی دوخواتین کے مقدمے میں فیصلہ سنایاہے۔ بیلجیئم سےتعلق رکھنےوالی سمیرہ جی فورایس سیکیورسلوشنز کےاستقبالیہ پرکام کرتی تھی۔ کمپنی نے مذہبی اورسیاسی علامات پہننےپرپابندی لگارکھی تھی۔

دوسری خاتون عاصمہ کاتعلق فرانس سےتھا جو آئی ٹی کےشعبےمیں کنسلٹنٹ تھی۔ کنسلٹنٹ کےبارےمیں ایک صارف نےشکایت کی تھی جس پر اسےصارف کےسامنے اسکارف اتارنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ دونوں خواتین نے اسکارف اتارنے سے انکارکیاتھاجس پرانہیں ملازمت سے نکال دیا گیا تھا ۔

یورپی عدالت کا یہ فیصلہ ایسےوقت سنایاگیاہےجب نیدرلینڈزمیں انتخابات ہورہے ہیں اور ان میں مسلم ممالک سے آنے والےپناہ گزینوں کامعاملہ مہم کاحصہ بناہواہے۔
تازہ ترین