• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میکسکومیں ’میچیوآکان‘ نام کا ایک جنگل ہے جہاں ہرسال امریکا اورکینیڈا سے کروڑوں تتلیاں 2500 میل کا سفر طے کر کے آرام کے لیے آتی ہیں ۔لیکن اب تتلیوں کے جنگل کو انسانی مداخلت سے شدید خطرات لاحق ہیں۔

ہرسا ل یہاںنارنجی اورسیاہ تتلیاں بڑی تعدادمیں آتی ہیں۔ سارے درخت ان تتلیوں سے بھرجاتے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ گویا میلوں دور تک تتلیوں کا قالین بچھا ہوا ہے۔

ہرسال میچیو آکان میں اکتوبر کا مہینہ تتلیوں کی آمد کا وقت ہوتا ہے اورتتلیاں اگلے پانچ ماہ یہاں گزارتی ہیں۔ تتلیوں کے وزن سے درختوں کی شاخیں بھی مڑجاتی ہیں جبکہ ہرسال فروری اور مارچ کا مہینہ ان تتلیوں سے بھرا ہوتا ہے اور خوبصورت تتلیوں سے پورا جنگل نارنجی ہوجاتا ہے ۔

لیکن اب درخت کٹنے سے ان تتلیوں کے عارضی گھر اجڑ رہے ہیں ۔

جنگل انتظامیہ نے مزید اختیارات اور افرادی قوت کا مطالبہ کیا ہے۔ اسی جنگل میں سونے، چاندی اورتانبے کی ایک کان بھی موجود ہے جسے 25 سال بعد دوبارہ کھول دیا گیا ہے، دوسری جانب فصلوں پرکیڑے مارادویات کے استعمال سے بھی تتلیاں موت کی شکار ہورہی ہیں۔

تازہ ترین