• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سن2050تک کافی کی پیداوار 88 فیصد تک کم ہو جائے گی

By 2050 The Production Of Coffee Will Decrease By 88

دنیا بھر میں ماحولیاتی آلودگی اور عالمی درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ 2050 تک کافی پیدا کرنے والے بیشتر ممالک میں کافی کے بیج کی پیداوار 88 فیصد تک کم ہوجائے گی۔

Coffee 01_l

نیشنل اکیڈمی آف سائنسز کی حالیہ رپورٹ میں اس بات پر بھی روشنی ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے کہ کافی کی پیداوار میں اہم کردار ادا کرنے والی شہد کی مکھیوں کو عالمی درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے کس قدر نقصان ہو سکتا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تقریباً دو تہائی فصلیں ایسی ہیں جن میں مکھیاں بطور زر گل منتقل کرنے کا کام کرتی ہیں اور اگر یہ مکھیاں کم یا ختم ہوجائیں تو ہمارے کسانوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

coffe 02_l

جیسے جیسے زمین کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے، شہد کی مکھیاں اور کافی کی فصلیں شدید متاثر ہوں گی اور یہ ایسے علاقوں میں منتقل ہوجائیں گی جہاں ان کی بقا آسان ہو۔

ورمونٹ یونیورسٹی کے ٹیلر رکیٹس کا کہنا ہے کہ نکاراگوا، ہندوراس اور وینزویلا جیسے ممالک کیلئے یہ ممکن نہیں ہوگا۔ یہ ایسے علاقے ہیں جہاں پہاڑ بہت کم ہیں، اسلئے کافی کی پیداوار اور شہد کی مکھیوں کا پہاڑی علاقوں کی طرف منتقل ہونا ممکن نہیں۔

coffe 03_l

ان علاقوں میں کافی کے کھیت اور شہد کی مکھیوں کو شدید نقصان ہوگا کیونکہ اس بیش قیمت فصل کو اگانے کیلئے درجہ حرارت موزوں نہیں رہے گا۔

کمپیوٹرز کی مدد سے حاصل کیے جانے والے جدید ماڈلز کو دیکھ کر ماہرین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ آئندہ تین دہائیوں میں کافی کی پیداوار پر شدید منفی اثرات مرتب ہوں گے اور اس کی پیداوار 88 فیصد تک کم ہوجائے گی۔

تازہ ترین