• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یونیسف نے سندھ میں تعلیمی ایمرجنسی کاپول کھول دیا

Unicef Opened Educational Emergency In Sindh

سندھ میں تعلیمی ایمرجنسی برائے نام ،اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسف نے مقامی سرکاری اسکولوں کی حالت زار کا پول کھول دیا۔50 فیصد لڑکوں کے اسکول بیت الخلاء سے محروم ہیں تو 40 فیصد لڑکیوں اور لڑکوں کے اسکولوں میں پینے کا صاف پانی بھی موجود نہیں۔

یونیسیف نے مقامی ہوٹل میں اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے اسکول کی حالت زار پر رپورٹ پیش کردی۔

رپورٹ کے مطابق 53 فیصد پرائمری۔ سیکنڈری بوائز اسکولز میں پینے کا صاف پانی تک موجود نہیں۔ 50 فیصد لڑکوں کے اسکول بیت الخلاء سے بھی محروم ہیں اسی طرح 47 فیصد گرلز اسکول میں بیت الخلاء کی سہولت موجود نہیں جبکہ 40 فیصد بوائز اور 39 فیصد اسکولوں صاف پانی تو دور کی بات پانی تک ہی موجود نہیں ۔

وزیر تعلیم جام مہتاب ڈھر کا کہنا ہے کہ اسکولوں کی حالت زار اچھی نہیں مگر بنیادی سہولیات بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہے ۔

وزیر تعلیم سندھ نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں انتہا پسندی موجود نہیں ۔ہمارے ادارے دہشت گردی کیخلاف اہم کردار ادا کررہے ہیں۔

تقریب میں یونیسف نے سندھ میں سرکاری اسکولوں کی حالت بدلنے کیلئے 5 سالہ اسکول اسٹرٹیجک پلان بھی پیش کیا، جس کے تحت 2022 تک سرکاری اسکولوں میں صاف پانی اور واش رومز کی سہولیات میسر ہوگی ۔

تازہ ترین